وزیر تعلیم خیبرپختونخوا کا سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے 10ارب روپے کے منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

مقررہ مدت تک 9ہزار 2سو 78سکولوں کی چاردیواری ،5ہزار 5سو 20سکولوں میں گروپ ٹائلٹس ،3ہزار8سو57سکولوں میں پینے کا پانی ،7سو 86سکولوں میں بجلی کی فراہمی اور 4سو 38سکولوں میں سولر پینلز نصب کئے جائینگے

پیر 30 نومبر 2015 19:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) خیبر پختو نخو ا کے وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے محکمے کے متعلقہ حکام کوہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے 10ارب روپے کے منصوبے پر کام کی رفتار تیز کریں اور کام کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر اسے ہر صورت مقررہ مدت میں مکمل کریں۔یہ ہدایات انہوں نے پشاور میں پیر کے دن سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں دوسروں کے علاوہ سیکرٹری تعلیم علی رضا بھٹہ، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم اور ڈائریکٹر تعلیم محمد رفیق خٹک نے بھی شرکت کی۔اجلاس کو منصوبے پر کام کی رفتار سے آگاہ کیا گیا اور یقین دہانی کرائی گئی کہ منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

مذکورہ منصوبے کے تحت سکولوں میں پینے کے پانی کی فراہمی ،چاردیواری ، اضافی کمروں اور گروپ ٹائلٹس کی تعمیر ،فرنیچرکی فراہمی اور آئی ٹی لیب کے قیام جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی شامل ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مقررہ مدت تک 9ہزار 2سو 78سکولوں کی چاردیواری ،5ہزار 5سو 20سکولوں میں گروپ ٹائلٹس ،3ہزار8سو57سکولوں میں پینے کا پانی ،7سو 86سکولوں میں بجلی کی فراہمی اور 4سو 38سکولوں میں سولر پینلز نصب کئے جائینگے۔اس کے ساتھ ساتھ 2ہزار 6سو سکولوں میں پلے ایریاز بنائے جائینگے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی طرح تعلیمی نظام بھی پورے ملک کیلئے قابل تقلید بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبے خیبر پختونخواکے تعلیمی نظام میں بہتری کے معترف ہیں اور مختلف فورمز پر اس کا اظہار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی کامیابی سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں نمایاں اضافہ ہے ۔عاطف خان نے کہاکہ ماضی میں سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے زیادہ سے زیادہ دو یا تین کروڑ روپے دئیے جاتے تھے جو اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر تھے۔

انہوں نے کہا کہ 10ارب روپے کوئی معمولی رقم نہیں اگر اس کا صحیح استعمال ہو جائے تو تعلیمی شعبے میں انقلاب آسکتا ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا کہ وہ اس اہم منصوبے پر کڑی نظر رکھیں اور پائی پائی کا شفاف استعمال یقینی بنائیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ اس منصوبے پر کل 43ارب روپے کا تخمینہ ہے اور 10ارب روپے کے کامیاب استعمال کے بعد اگلے مرحلے میں باقی 33ارب روپے بھی جاری کر دئیے جائینگے۔