خیبر پختونخوا میں انڈسٹریلائزیشن اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بزنس کمیونٹی کو مزید مراعات فراہم کرنا ہونگے،ذوالفقارعلی

دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کا فرنٹ لائن صوبہ ہونے کے ناطے یہاں کی بزنس کمیونٹی نے بڑی قربانیاں دی ہیں، حکومت معیشت کے استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے،صدرخیبرپختونخوا چیمبر کااجلاس سے خطاب

پیر 30 نومبر 2015 19:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں انڈسٹریلائزیشن اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کویہاں کی بزنس کمیونٹی کو مزید مراعات اور سہولیات فراہم کرناہو ں گی۔ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کا فرنٹ لائن صوبہ ہونے کے ناطے یہاں کی بزنس کمیونٹی نے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔

حکومت معیشت کے استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل مینجمنٹ کالج کے کوآرڈینیٹر عدنان بشیر کی سربراہی میں 20ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے چیمبر ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا چیمبر کے سینئر نائب صدر عماد رشید ٗ نائب صدر شجاع محمد اور ایگزیکٹو ممبر راشد اقبال صدیقی سمیت صنعت و تجارت سے تعلق رکھنے والے ممبران بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ذوالفقار علی خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاء کو بتایا کہ خیبر پختونخوا چیمبر کی کوششوں سے 2010ء میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے صوبہ خیبر پختونخوا کیلئے مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا تھا تاہم بیورو کریسی کی جانب سے پیکیج کے عملی نفاذ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا چیمبر کی کاوشوں سے وفاقی بجٹ برائے سال 2015-16ء میں خیبر پختونخوا کے لئے نئے مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا جس میں انکم ٹیکس اور ٹرن اوور ٹیکس میں 5 سال کی چھوٹ سمیت انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے تمام ری فنڈز کی ادائیگی یقینی بنانی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کوصوبے کی بزنس کمیونٹی کواپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑاکرنے کے لئے مزیدمراعات اور ریلیف دینا ہوں گے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور ٹیکس نظام میں اصلاحات سے قبل چیمبرز اور بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی سطح پر معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے ایسی اصلاحات متعارف کرائی جائیں جو بزنس کمیونٹی کے لئے کشش کا باعث ہوں۔ انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے شرکاء کو خیبر پختونخوا چیمبر کے کردار ٗ اہمیت اور اس پلیٹ فارم سے بزنس کمیونٹی کو فراہم کی جانیوالی سہولیات سے بھی آگاہ کیا اور درپیش مسائل کے حل کیلئے کی جانیوالی کوششوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں ۔ اس موقع پر کورس کے شرکاء نے صوبہ خیبر پختونخوا کی معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے متعلق بعض اہم مسائل اٹھائے اور خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے ان کے جوابات دیئے۔