ایم ڈی واٹر بورڈکاکمر شلائزیشن و بیٹرمنٹ چارجز کی وصولی اور کے ڈی اے پائپ فیکٹری کی حوالگی کے لئے ڈائریکٹر سی بی سی اے اور ایڈ منسٹریٹر کراچی کوخط

`

پیر 30 نومبر 2015 21:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء)ایم ڈی واٹر بورڈ مصبا ح الدین فرید نے کمر شلائزیشن و بیٹرمنٹ چارجز کی وصولی اور کے ڈی اے پائپ فیکٹری کی حوالگی کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اور ایڈ منسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خطوط تحریر کئے ہیں جن کی کاپی صوبائی وزیر بلدیات سندھ اور صوبائی سیکریٹری لو کل گورنمنٹ کو بھی ارسال کی ہیں ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا ہے کہ گزشتہ 9 سال سے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بلڈرز سے کمر شلائزیشن و بیٹر منٹ چارجز وصول کررہے ہیں، توجہ دلانے کے با وجود واٹر بورڈ کا قانونی حصہ 33% ادا نہیں کیا جارہا جبکہ اس سلسلہ میں صوبائی وزیر بلدیات نے احکامات بھی جاری کر دئے لیکن اس کے باوجودان احکامات پر عملدرآمد سے گریز اور تاخیر کی جارہی ہے جس سے واٹر بورڈ کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے ان خطو ط میں کمر شلائزیشن و بیٹر منٹ چار جز کی وصولی کی ادائیگی کی طرف پھر توجہ مبذول کرائی ہے کیو نکہ نقشوں کی منظوری کی صورت میں چارجز کی وصولی میں واٹر بورڈ کو ادائیگی لازمی ہے کیونکہ واٹر بورڈ فراہمی و نکاسی آب کی یو ٹیلٹی سروسز فراہم کرتا ہے لیکن کے باوجود واٹر بورڈ کو اس کے قانونی حق سے محروم کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے واٹر بورڈ کا مالی خسارہ بھی بڑھ رہا ہے اور واٹر بورڈ کو فراہمی و نکاسی آب کا نظام چلانے میں دشواری کا سامنا ہے ایم ڈی واٹر بورڈ نے توقع ظاہر کی ہے کہ دونوں محکمے واٹر بورڈ کو 9 سال کے دوران وصول شدہ چارجز میں واٹر بورڈ کا حصہ بلا تاخیر ادا کر یں گے ،انہوں نے ایڈ منسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو کے ڈی اے پائپ فیکٹری کی واٹر بورڈ کو حوالگی کے احکامات پر عملدرآمد کی بھی یاددہانی کرائی ہے تاکہ واٹر بورڈ اپنے اہم میگامنصوبوں گریٹر کراچی منصوبہ آبرسانی K-4 او ر سیوریج پلان S-111کے لئے اپنے معیار کے مطابق پائپ تیار کر سکے ،اس لئے کہ مارکیٹ میں دستیاب پائپ فنی لحاظ سے پائیدار نہیں ہو تے خاص طور پر سیوریج میں استعمال ہو نے والاپائپ بھی فنی لحاظ سے مو زوں نہیں ہے جس کی وجہ سے S-111اور K-4منصوبے متاثر ہو نے کا امکان ہے۔