ضلعی محکموں میں ہونے والی کرپشن پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے ،پرویزخٹک

کرپشن کے خاتمہ کے اقدامات صرف صوبائی سطح پر سرکاری محکموں کے خلاف ہی نہیں موجودہ حکومت نے ہر سطح کے سرکاری محکموں اور اداروں سے کرپشن ختم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں کسی سرکاری افسر یا اہلکار کیلئے معافی کی کوئی گنجائش نہیں،،وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کی اجلاس سے خطاب

پیر 30 نومبر 2015 23:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے خبردار کیا ہے کہ صوبائی حکومت ضلعی محکموں میں ہونے والی کرپشن پر بھی کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور کرپشن کے خاتمہ کے اقدامات صرف صوبائی سطح پر سرکاری محکموں کے خلاف ہی نہیں بلکہ موجودہ حکومت نے ہر سطح کے سرکاری محکموں اور اداروں سے کرپشن ختم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں کسی سرکاری افسر یا اہلکار کیلئے معافی کی کوئی گنجائش نہیں اُنہوں نے کہاکہ کرپشن نہ صرف عوام کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ ایک ناسور بھی ہے اور جو سرکاری ملازم رشوت اور کمیشن نہیں چھوڑ سکتے اُنہیں سرکاری نوکری چھوڑدینی چاہیئے کیونکہ موجودہ حکومت یہ بات بالکل برداشت نہیں کر سکتی کہ کوئی سرکاری ملازم کرپشن میں ملوث ہو اور سرکاری کرسی پر بھی بیٹھا رہے اور اگر کرپٹ سرکاری ملازمین نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو ان کیلئے جیل کے سوا کوئی ٹھکانہ نہیں ہو گا یہ انتباہ اُنہوں نے پیر کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں نوشہرہ کے ضلعی محکموں کے سربراہوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جاری کیا اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی میاں خلیق الرحمن ، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، چیئرمین ڈیڈک نوشہرہ قربان علی خان، ایم پی اے ادریس خٹک، نوشہرہ کے تمام تحصیل ناظمین، ڈپٹی کمشنر افتخار عالم، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور تمام ضلعی محکموں اور اداروں کے سربراہوں نے شرکت کی وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہاکہ اُنہیں مختلف اضلاع کے ضلعی محکموں میں بھی کرپشن اور کمیشن کی شکایات اب بھی موصول ہو رہی ہیں اور یہ شکایات درست ہونے کی صورت میں متعلقہ افسر یا اہلکار کو ہر گز نہیں بخشا جائے گا اُنہوں نے کہاکہ خاص طور پر لوکل گورنمنٹ ، سی اینڈ ڈبلیو، اریگیشن اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ضلعی محکموں کو خبردار رہنا چاہیئے کیونکہ ان کی کارکردگی پر محکمہ انٹی کرپشن اور دیگر ذرائع سے کڑی نظر رکھی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ ایم پی اے ز اور ناظمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں سرکاری محکموں میں ہونے والی مبینہ کرپشن اور دیگر غلط کاموں کی نشاندہی کریں اور اس کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کاروائی کریں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر ضلعی محکمے کا سربراہ اپنے محکمے کے ماتحت افسروں اور اہلکاروں کو خود ٹھیک کرے اور اگر وہ ایسا نہ کرسکے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ خود بھی کرپشن میں ملوث ہے اُنہوں نے کہاکہ محکموں کے سربراہ خود ٹھیک ہوں تو نیچے کا عملہ خود بخود ٹھیک ہو جائے گا اُنہوں نے کہاکہ ہم نے کمیشن سے ہر صورت میں جان چھڑانی ہے اور نوشہرہ کے ضلعی محکمے نئے ڈی سی اور ڈی پی او کی تقلید کریں جنہوں نے کمیشن کو ٹھکرایا ہے اور ٹریفک کے نظام کو ایک ہفتے کے اندر ٹھیک کردیا ہے وزیراعلیٰ نے میونسپل اداروں میں بھی کرپشن کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا اور ان اداروں کو اپنی اصلاح کی ہدایت کی اُنہوں نے تمام محکموں خصوصاً تعلیم، صحت، سی اینڈ ڈبلیو، اریگیشن ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، زراعت اور لائیو سٹاک کی کارکردگی اور ان کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع میں تمام ترقیاتی سکیموں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ مرتب کریں تاکہ کسی بھی سکیم کی صورتحال کسی بھی وقت چیک کی جا سکے اُنہوں نے ضلع میں تمام بند ٹیوب ویلوں کی تفصیل طلب کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع کے باقی تمام ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے اقدامات بھی کرے وزیراعلیٰ نے بتایاکہ صوبہ بھر میں چارہزار ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرکے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کی فراہمی میں پیدا ہونے والا تعطل ختم کیا جائے گا اُنہوں نے نوشہرہ اور ملحقہ اضلاع میں دس ارب روپے کی لاگت سے سیلاب سے بچاؤ کے جاری منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں تفصیلات بھی معلوم کیں اور متعلقہ محکمے کو ہدایت کی کہ وہ پیرسباق ، نوشہرہ کلاں، اکوڑہ اور چارسدہ کے علاقوں کو سیلاب کے خطرات سے محفوظ رکھنے کیلئے نئی سکیمیں بھی تجویز کرے اُنہوں نے تعلیم اور صحت سمیت تمام ضلعی محکموں میں اساتذہ، ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی حاضری کی مانیٹرنگ کے نظام کو مزید سخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ملازمین سے کوئی رعایت نہ برتی جائے اُنہوں نے ضلعی محکموں کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کی یقین دہانی کراتے ہوئے محکموں سے کہاکہ وہ مزید ضروری آسامیوں کی رپورٹ بھی منظوری کیلئے پیش کریں تاکہ تمام محکموں میں عملے کی کمی کو پورا کیا جا سکے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے کے چارسو سرکاری سکولوں میں اُن کی عمارات کی بحالی سمیت تمام ضروری سہولیات پوری کرنے کیلئے آٹھ ارب روپے کی لاگت سے ایک بڑے منصوبے پر کام جاری ہے تاہم اُنہوں نے کہاکہ ضلعی حکومتوں کیلئے بھی لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ترقیاتی بجٹ کا 20 فیصد حصہ مڈل اور ہائی سکولوں کی ضروریات پوری کرنے پر خرچ کریں وزیراعلیٰ نے ولیج ناظمین کو والدین اور اساتذہ پر مشتمل سرکاری سکولوں کی کونسلوں میں رکنیت دینے کی بھی ہدایت کی تاکہ ان کونسلوں کو فراہم کئے گئے فنڈز کے استعمال کے صحیح استعمال کو یقینی بنایا جاسکے وزیراعلیٰ نے نوشہرہ کی تینوں تحصیلوں کیلئے موبائل ہیلتھ یونٹ فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے تمام ضلعی ہسپتالوں کو بھی عنقریب صوبے کے چار بڑے تدریسی ہسپتالوں کی طرز پر خود مختاری دی جائے گی اور صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں مالی سال کیلئے صحت کے شعبہ میں منظور کردہ بعض نئی سکیموں کو موخر کرکے ان کیلئے مختص شدہ تقریبا ً پانچ ارب روپے موجودہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں، ادویات ، دیگر عملے اور سہولیات کی کمی پوری کرنے پر خرچ کئے جائیں گے وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ اور محکموں پر زور دیا کہ وہ موجودہ حکومت کے " بلین ٹری سونامی" پراجیکٹ کے تحت زیادہ سے زیادہ شجرکاری کیلئے اقدامات کریں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہسپتالوں، سکولوں، تھانوں اور پٹوار خانوں کی حالت تبدیل کرنا موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے تحت اگلے مالی سال کے دوران پورے صوبے کے تھانوں اور پٹوار خانوں کو تعمیر نو کے ذریعے جدید بنایا جائے گا جبکہ صوبے میں 25 کروڑ روپے کی لاگت سے پشاور اور نوشہرہ کی طرز پر مزید ایک سو جدید پولیس رپورٹنگ روم بھی قائم کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :