Live Updates

پی ٹی آئی آزادکشمیر فراڈ تعلیمی پیکیج کی آڑ میں مہنگائی کے مارے عوام پر مزید ٹیکس عائد کرنے کے حکومتی پروگرام کی ہر سطح پر مزاحمت کریگی ‘خواجہ فاروق احمد

منگل 1 دسمبر 2015 14:21

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) تحریک انصاف آزادکشمیر فراڈ تعلیمی پیکیج کی آڑ میں مہنگائی کے مارے عوام پر مزید ٹیکس عائد کرنے کے حکومتی پروگرام کی ہر سطح پر مزاحمت کریگی یہ اعلان تحریک انصاف آزادکشمیر کے مرکزی رہنما و سابق وزیر بلدیات برقیات و ہائیڈرو الیکٹرک بورڈ خواجہ فاروق احمد نے تعلیمی پیکیج کے اخراجات پورے کرنے کے لیے عام استعمال کی 100کے قریب اشیاء پر 300%تک ٹیکس عائد کردیئے ہیں جس کا انہیں کوئی اختیار نہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر حکمران اپنی تنخواہوں ، مراعات گاڑیوں کے اخراجات کم کرتے ، غیر ملکی دوروں پر فنڈز نہ ضائع کریں اسلام آباد ، مظفرآباد، میرپور ، راولاکوٹ ذاتی رہائشگاہوں پرکروڑوں روپیہ کے تعمیراتی اخراجات بند کرائیں تواس نام نہادتعلیمی پیکیج کے اخراجات پورے ہوسکتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ غریب ملازم، سفید پوش شہری دہاڑی دار مزدور پر ٹیکس لگاکر آپ الیکشن کے قریب عوام کو دھوکہ دیں اور خود اپنی تنخواہوں مراعات ہیلی کاپٹر کچن کے اخراجات میں ایک روپیہ کی کمی بھی نہ لائیں۔

(جاری ہے)

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ لکڑی جو پہلے ہی عام آدمی کو نہیں ملتی پر ایک روپیہ فی مکعب فٹ جائیداد پر 2%ٹیکس چھوٹی بڑی گاڑیوں موٹرسائیکل پر ٹیکس، لائسنس ، پاسپورٹ فیس پرٹیکس ، سگریٹ ، ٹول ٹیکس میں اضافہ ، ادویات، بچے کی پیدائش کے سرٹیفکیٹ پر ٹیکس، تمباکو، کریم ، لوشن، پاؤڈر سمیت دیگر درجنوں عام آدمی کے استعمال میں آنے والی اشیاء پر ٹیکس عائد کرکے 65کروڑ روپیہ حاصل کرنے کا پروگرام ہے یہ سارا بوجھ حکمرانوں نے عام آدمی پرڈال دیا ہے

اس وقت29رکنی کابینہ، 13مشیران ، 3پارلیمانی سیکرٹریز ، 5معاون خصوصی ، صدر ، وزیراعظم، سپیکر، ڈپٹی سپیکر، قائد حزب اختلاف سمیت دیگر صوابدیدی آسامیوں کے صرف تنخواہوں کے اخراجات سالانہ ایک ارب روپیہ کے لگ بھگ ہیں، غیر ملکی دوروں، تحفے تحائف ، سرکاری سطح پر جوخریدے جاتے ہیں، سرکاری ڈنر ظہرانے حکمرانوں کی سالانہ گاڑیوں کی خرید اور مرمت کے نام پر اُٹھنے والے کروڑوں کے اخراجات الگ میں کراچی، لاہور، اسلام آباد ، سیالکوٹ ، راولپنڈی میں غیرمجاز افراد کے زیر استعمال سینکڑوں گاڑیوں پر اُٹھنے والے اخراجات اسکے علاوہ ہیں، اگر حکمران اپنے ہیلی کاپٹر اوراپنے گھروں اور ہاؤسز کے اخراجات میں ہی کمی لے آئیں تو عام آدمی پر نئے ٹیکس لگانے کی نوبت نہ آتی۔

انہوں نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ حکومت غیر قانونی، غیر آئینی طورپر غریب سفید پوش عوام پر ٹیکس عائد کرتی جارہی ہیں، آپ کیوں خاموشی میں فرینڈلی اپوزیشن کا کردار اب ختم کریں، اسمبلی کا اجلاس بلوائیں اور مہنگائی کے مارے عوام پر غیر قانونی ٹیکس عائد کرنے کامعاملہ اسمبلی میں زیر بحث لائیں، اس غریب قوم پر نئے 65کروڑ روپیہ کے ٹیکس عائد کرنے میں آپ کی خاموشی کی وجہ سے آپ بھی ذمہ دار ہونگے۔

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ کوئی بھی ٹیکس عائد کرنے سے قبل ان ٹیکسز کو عوام الناس کی آگاہی کے لیے مشتہر کیاجاتا ہے، عوام سول سوسائٹی اورمتاثرہ ٹیکسز سے رائے لی جاتی ہے، ان ٹیکسز کو اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن ہماری اس عوام دشمن حکومت نے چوروں کی طرح راتوں رات عوام پر یہ ظالمانہ ٹیکس عائد کررہے ہیں اپنے اخراجات میں ذرا بھر کمی نہیں لائی تحریک انصاف ان ٹیکسز کو عدالت العالیہ میں بھی چیلنج کریگی اور عوامی دباؤ کے ذریعے بھی ان جگا ٹیکسز کے خاتمہ کے لیے جدوجہد کریگی، مسلم لیگ ن کے لیے بھی اپنے اوپر سے فرینڈلی اپوزیشن کا دھبہ ختم کرنے کا یہ نادر موقع ہے کہ وہ حکومت کا حسب روایت ساتھ دیتی ہے عوام کو ان ظالمانہ ٹیکسز سے نجات دلانے کے لیے اپناکردار ادا کرتی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات