فلسطین قوم 60 سال سے بدترین دہشت گردی اور ظلم کا سامنا کررہی ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

منگل 1 دسمبر 2015 15:04

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ فلسطینی دنیا کی سب سے زیادہ مظلوم اور مقہور قوم ہیں جو پچھلے 60سال سے سفاک صہیونیوں کی منظم دہشت گردی اور ظلم و ستم کا سامنا کررہے ہیں۔رہبر انقلاب اسلامی نے مغرب کے نوجوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں کہا کہ فلسطینی پچھلے ساٹھ سال سے دہشت گردی کی بدترین شکلوں کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کیخلاف ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے مگر مغربی طاقتوں کی دوغلی پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کیخلاف صہیونی دہشت گردی بند نہیں کرائی جاسکی ہے۔سپریم لیڈر نے کہا کہ یورپی ملکوں و دیگر مغربی دنیا میں فلسطینیوں کے دکھوں کا احساس نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

جو لوگ فلسطینیوں کو دکھوں کوقریب سے دیکھنا چاہتے ہیں وہ ایک بار فلسطین آئیں یا مظالم کو حقائق کی نگاہوں سے دیکھیں۔

فلسطینی عام پچھلے کئی عشروں نے ایک ظالم اور قابض ریاست کے خطرناک ہتھیاروں اور اسلحہ کا سامنا کررہے ہیں۔ صہیونیوں نے طاقت کے ذریعے فلسطینیوں کا وطن چھین لیا، ان کی مقدسات پرقبضہ کرکے انہیں یہودیانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ فلسطینیوں کی زمینوں پر جبری قبضے کے بعد دنیا بھر سے یہودیوں کو لا کربسایا جاتا ہے۔ روزانہ فلسطینیوں پر گولیاں چلائی جاتی اور انہیں بدترین ریاستی تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔

دہشت گردی کی یہ تمام اقسام نہایت منظم انداز میں جاری و ساری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی سے نہ تو فلسطینیوں کی جان محفوظ ہے ، نہ مال، نہ عزت وآبرو اور نہ ہی گھر بار اورکاروبار محفوظ ہیں۔ دہشت گردی کی یہ بدترین شکلیں اور فلسطینی پچھلے 6عشروں سے ان تمام اقسام کی دہشت گردی کا مقابلہ کررہے ہیں۔سپریم لیڈر نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں ہزاروں فلسطینیوں کو قیدو بند کی بدترین صعوبتوں کا سامنا ہے۔

سفاک صہیونی فوجی گرفتار کیے گئے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ دنیا یہ سارا تماشا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے۔ معصوم بچوں کی آہ وبکا اور برہنہ پا خواتین پکار پکار کرصہیونی مظالم پر دنیا کو متوجہ کررہی ہیں مگر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :