حکمرانوں نے محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا رکھا ہے،پنجاب ٹیچرز یونین

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 1 دسمبر 2015 16:11

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔یکم دسمبر۔2015ء) پنجاب ٹیچرز یونین کے عہدیدران نے کہا ہے کہ گزشتہ سالوں میں بار بار تبدیلیوں اور اصلاحات نے تعلیمی ترقی کو بری طرح متاثر کیا ہے،حکمرانوں نے محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنا رکھا ہے۔ اصلاحات کے نام پر نت نئے تجربات کئے جارہے ہیں،جمہوریت ہو یا آمریت ہر دور میں غیر ملکی امداد کے حصول کے لئے اصلاحات کے نام پر محکمہ تعلیم کا ڈھانچہ کمزور کر دیا گیا ہے اور جتنا سرمایہ تعلیم کی بہتری کے لئے خرچ کیا گیا اس سے بہتری کی بجائے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، جام صادق، چوہدری محمد سرفراز، رانا انوار، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، اسلم گھمن، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، شیخ اختر، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، راؤ عابد، راؤ شمشاد، نجم النساء، صفدر کالرو، یونس حسن، منیر انجم ، امتیاز طاہر و دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ کا خاتمہ ، مانیٹرنگ MEA's فورس کا قیام، ڈی ٹی ایز، این جی اوز ، پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ ، کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتی ، CPP ، PEC سکولوں کی خود مختاری، زمینی حقائق کے برعکس تعلیمی روڈ میپ جیسے اقدامات سے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہو سکے۔

(جاری ہے)

اور اب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی (DEA) کے نام سے نیا تجربہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جار رہی ہے۔ جس سے ایک مرتبہ پھر محکمہ تعلیم کی انتظامیہ کے ڈھانچہ تبدیل ہو جائے گا۔ جو کہ تعلیمی نظام کے لئے کسی بھی طور پر بہتر نہیں ہو گا۔ اختیارات کی کھینچا تانی خدمت کے نام پر اختیار ات کا حصول اور اتھارٹی میں بلدیاتی و منظور نظر افراد کی نامزدگی تعلیمی نظام کے لئے تباہ کن ثابت ہو گی۔

ہمیں وزیر اعلی پنجاب کے تعلیمی ویژن سے مکمل اتفاق ہے لیکن تعلیمی اہداف کے حصول کے لئے اساتذہ سے مشاورت انتہائی ضروری ہے۔لہذا وزیر اعلی پنجاب سے ہمارا مطالبہ ہے کہ نت نئے تجربات کی بجائے پہلے سے موجود نظام کی اصلاح کریں اگر کہیں نقائص موجود ہیں تو اُن کو دور کرنے کیلئے اساتذہ کی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے نہ کہ پورے نظام کو لپیٹ دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :