انسانی حقوق کے محافظین کے کردار اور تحفظ کی قرارداد کی پاکستان کی طر ف سے مخالفت تشویشناک ہے، انسانی حقوق کمیشن
حکومت نے صحافیوں، وکلاء اور سیاسی وسماجی کارکنوں سمیت انسانی حقوق کے محافظین کے تحفظ کی ضرورت سے انکار کیوں کیا؟وضاحت دینے کا مطالبہ
منگل 1 دسمبر 2015 19:57
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) نے اس امرانتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی مخالفت کی ہے جس میں انسانی حقوق کے محافظین کے کردار کو تسلیم کرنے اور انہیں تحفظ دینے کامطالبہ کیاگیا تھا۔منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہاکہ ایچ آر سی پی یو این۔
جنرل اسمبلی کی قرارداد ’’انسانی حقوق کے محافظین کے کردار کی اہمیت اور ان کے تحفظ کی ضرورت‘‘، کی 117ووٹوں سے منظوری کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔ قرارداد 25نومبر کو منظور کی گئی تھی۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قرارداد پر اس برس رائے شماری کروانا پڑی اور اسے اتفاق رائے سے منظور نہ کیا جاسکا جوکہ ماضی کی روایت تھی۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں، ایچ آر سی پی کو یہ جان کر انتہائی تشویش اور دکھ ہوا کہ قرارداد کی مخالفت کرنے والے 14ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔
بیان کے مطابق یہ امر انتہائی پریشان کن ہے کہ قرارداد کے مخالف تمام 14ممالک افریقی وایشیائی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ قرارداد کی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والے 40ممالک کی اکثریت کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے۔ اس علاقے میں انسانی حقوق کے محافظین انتہائی خطرناک حالات میں کام کرتے ہیں جن کی وجہ سے امید یہ تھی کہ ریاستیں ان کے کام میں تعاون کرنے اور ان کے تحفظ کے بارے میں پہلے سے زیادہ پُرجوش ہوں گی۔ ایسا لگتا ہے کہ حقوق کے محافظین کو افریقہ اور ایشیاء میں آنے والے دنوں میں مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔پاکستان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سول سوسائٹی یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ انسانی حقوق کے محافظین نے ایسا کونسا کام کیا ہے جس کی بدولت ان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جارہا ہے؟ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت سول سوسائٹی کو اپنے حریف کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔ سول سوسائٹی عوام کے حقوق کی نگہبانی کے کردار سے بھی کبھی دستبردار نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ حق ریاست کی جانب سے دی جانے والی رعایت کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ ریاست کے ساتھ شہریوں کے معاہدہ عمرانی کی بدولت ملنے والا استحقاق ہے۔بیان کے مطابق ایچ آر سی پی عوام کے اس حق کی بھی تائید کرتا ہے کہ انہیں پارلیمان کے ذریعے وضاحت فراہم کی جائے کہ حکومت نے صحافیوں، وکلاء اور سیاسی وسماجی کارکنوں سمیت انسانی حقوق کے محافظین کے تحفظ کی ضرورت سے انکار کیوں کیا ہے۔مزید اہم خبریں
-
مصدق ملک سے یو ای اے کے سفیر کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
ْترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک کی وزیر دفاع سے ملاقات،دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
صدارتی خطاب پر بحث کیلئے تحریک رواں سیشن کے ایجنڈے پر لائی جائیگی ، اعظم نذیر تارڑ
-
وزیراعظم کی لانڈھی میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت
-
پاکستان قازقستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق
-
راولپنڈی ، خاتون کے ہاں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
-
عدالت میں اضافی دیواریں کھڑی کر دیں، اوپن کوٹ والا ماحول نہیں لگ رہا،عمران خان کا جج سے مکالمہ
-
احتساب عدالت نے عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کا اینڈسکوپی ٹیسٹ 2روزمیں کرانے کا حکم
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی پمز ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کو پرویز الٰہی کی صحت کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم
-
بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
-
کراچی، غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی شناخت بارے تفصیلات سامنے آگئیں
-
فیض آباد دھرنا کمیشن کو شہباز شریف کا دیا گیا بیان سامنے آگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.