فاصلاتی نظام تعلیم پر قومی پالیسی مرتب کرنا وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے، پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی

منگل 1 دسمبر 2015 21:44

اسلام آباد ۔ یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم دسمبر۔2015ء) فاصلاتی نظام تعلیم پر قومی پالیسی مرتب کرنا وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے کیونکہ پاکستان میں اس نظام تعلیم کو امیدوں سے بڑھ کر پذیرائی مل چکی ہے، لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس نظام تعلیم کو اپنے لئے بہتر ذریعہ تعلیم سمجھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے طلبہ کی تعداد 13 لاکھ سالانہ سے تجاوز کرگئی ہے۔

اس شاندار کامیابی کو دیکھ کرمختلف تعلیمی اداروں نے اس نظام تعلیم کو اپنانا شروع کردیا ہے اور باقاعدہ فاصلاتی نظام تعلیم کے ذریعے تعلیم و تربیت فراہم کررہے ہیں۔ اس لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ضرورت محسوس کی ہے کہ فاصلاتی نظام تعلیم پر ایک قومی کانفرنس بلائی جائے تاکہ اس نظام تعلیم کے لئے ایک جامع قومی پالیسی مرتب کی جاسکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے مجوزہ کانفرنس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے موقع پر کیا۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ مشترکہ پالیسی مرتب کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے قومی کانفرنس آئندہ ماہ یونیورسٹی کے اکیڈمک کمپلیکس میں منعقد کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس سفارشات کی منظوری وفاقی حکومت سے حاصل کی جائے گی اور ایچ ای سی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے قومی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :