کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کوئی ایسا ضابطہ نہیں جس کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہو اس کے باوجود ایم کیو ایم کو بڑا ڈنٹ پڑنے والا ہے ،سید منورحسن

ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا ا حتساب صحیح معنوں میں ہواہی نہیں ، مجرم اسی طرح دندناتے نہ پھرتے ،میڈیا سے گفتگو

منگل 1 دسمبر 2015 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم دسمبر۔2015ء) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے کہاہے کہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کوئی ایسا ضابطہ نہیں جس کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہو مگر اس کے باوجود ایم کیو ایم کو بڑا ڈنٹ پڑنے والا ہے ۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے اتحاد سے امید بندھی ہے کہ یہ نہ صرف کراچی بلکہ قومی سیاست کی گاڑی کو بھی منجدھار سے نکالے گا ۔

کراچی آپریشن سے لوگوں نے سکون کا سانس لیاہے مگر اس کے ثمرات جتنی تیزی سے سامنے آنے چاہئیں تھے ، وہ ابھی ایسا نہیں ہوسکا جس کے لیے عوام اور رینجرز میں رابطہ بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا ا حتساب صحیح معنوں میں ہواہی نہیں ، مجرم اسی طرح دندناتے نہ پھرتے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے علامہ اقبال ایئر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر محمد انور نیازی اور ناظم شعبہ تنظیم رشید احمد بھی موجودتھے سیدمنورحسن نے کہاکہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے اتحاد نے لوگوں کے اندر ایک حوصلہ اور امید پیدا کی ہے اور لوگ ایم کیو ایم کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اس اتحاد کا ساتھ دینے پر آمادہ و تیار نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے اعتماد اور حوصلے سے حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن کا کوئی ضابطہ ایسا نہیں جس کی پابندی ہورہی ہو لیکن الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بناہواہے، حالانکہ الیکشن کمیشن کا یہ فرض ہے کہ وہ ان بے ضابطگیوں کا نوٹس لے ۔ انہوں نے کہاکہ دونوں جماعتوں کا اتحاد ملکی سیاست کو بحران سے نکالنے میں کامیاب ہو جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں سید منورحسن نے کہاکہ مودی سرکار دراصل موذی سرکار ہے جس سے خود بھارت کے ہندو بھی پناہ مانگ رہے ہیں جبکہ مسلمانوں سمیت اقلیتوں کے ساتھ تو مودی حکومت کا رویہ پہلے ہی تنگ نظری اور دشمنی کا تھا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کا سیکولر ازم ہندو سیکولرازم ہے جس طرح مغربی دنیا کرسچئن سیکولرازم کے ہاتھوں گرفتار ہے اسی طرح بھارتی حکومت ہندو سیکولرازم کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہے اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نے بھارت کے جمہوری اور سیکولر چہرے کو بے نقاب کر دیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی اور نوازشریف کی ملاقات سے کسی کو خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے یہ محض نشستند ، گفتند اور برخاستندپر مبنی اور دکھاوے کی ملاقات تھی جس سے خطے میں کسی بہتری کا کوئی امکان نہیں ۔ انہوں نے کراچی میں رینجرز کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لیے دعائے مغفرت اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا بھی اظہارکیا۔