ضرب عضب کے نام پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ آپریشن کو بدنام کرنے کی سازش ہے،حکمرانوں نے اس سے قبل جو ظالمانہ ٹیکس لگائے کیا اس کی وجہ قوم کو بتائی تھی ؟حکمران کل بھی دہشت گردوں کے سپورٹر تھے اور آج بھی ان کے سہولت کار ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کاکور کمیٹی سے خطاب

منگل 1 دسمبر 2015 22:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 40ارب کے ٹیکسوں کے نفاذ کے فیصلہ کو آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کی بحالی کے ساتھ جوڑنا دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کو بدنام اور بوجھ ثابت کرنے کی سازش ہے۔معاشی دہشت گرد حکمرانوں نے اس سے قبل جو ظالمانہ ٹیکس لگائے کیا اس کی وجہ قوم کو بتائی گئی تھی؟۔

وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفون پر خطاب کررہے تھے۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ منی بجٹ پارلیمنٹ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ جمہوریت کے نام نہاد محافظ اس عوام اور ملک دشمن فیصلہ پر خاموش کیوں ہیں؟۔پارلیمنٹ اور اس کے اندر بیٹھے ہوئے ممبران اصلی ہوتے تو اس منی بجٹ کے راستے کی دیوار بن جاتے ۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف سے قرضوں کی قسطوں کے عوض یہ ٹیکس لگائے گئے اور ایک سازش کے تحت وجہ آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کی بحالی بتائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران ہر فورم پر جاکر آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کا کریڈیٹ لیتے نہیں تھکتے اور دوسری جانب ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ کا آپریشن ضرب عضب کو ذمہ دار ٹھہرا کر عوام کو اکسانے کی بھی سازشیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران بتائیں انہوں نے رواں سال کے بجٹ میں آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے 100ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا اس میں سے کتنے پیسے ریلیز کیے گئے ؟اگروسائل نہیں تھے تو پھر اس اعلان کے ذریعے لاکھوں آئی ڈی پیز اور کروڑوں پاکستانیوں کے ساتھ جھوٹ کیوں بولا گیا۔

حکمرانوں کے پاس اورنج ٹرین ،میٹرو بسوں، موٹرویز ، جاتی عمرہ کی تزئین و آرائش ، غیر ملکی پر تعیش دوروں کیلئے اربوں، کھربوں روپے کے فنڈز ہیں تو جس آپریشن کا 20 کروڑ عوام کی حفاظت ،پاکستان کی بقاء سے تعلق ہے اس کیلئے چندارب خرچ کرتے حکمرانوں کو تکلیف کیوں ہورہی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز نے 20 کروڑ عوام کیلئے اپنے گھر چھوڑے ۔موسمی تکلیفیں برداشت کیں ۔

ان کیلئے اس طرح کی ہرزہ سرائی افسوسناک نہیں بلکہ شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران کل بھی دہشت گردوں کے سپورٹر تھے اور آج بھی ان کے سہولت کار ہیں ۔پہلے انہوں نے ایک سال تک آپریشن کی مخالفت کر کے دہشت گردوں کو فرار کا محفوظ راستہ دیا اور اب اس آپریشن کو بوجھ ثابت کر کے دہشت گردوں کے عزائم کو تقویت دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :