ترکی روس کے ساتھ فوجی مواصلاتی چینلز کھولنے کو تیار

ہمیں بے بنیاد الزامات عاید کرنے کے بجائے مذاکرات کی میز پر مل بیٹھنا چاہیے،ترک وزیراعظم اوغلو

منگل 1 دسمبر 2015 22:41

ترکی روس کے ساتھ فوجی مواصلاتی چینلز کھولنے کو تیار

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم دسمبر۔2015ء) ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے ترکی اور روس کے درمیانی فوجی مواصلاتی چینل کھولنے کی ضرورت پر زوردیا ہے تاکہ مستقبل میں شام کے سرحدی علاقے میں روس کے لڑاکا طیارے کی تباہی ایسے واقعات کے اعادے سے بچا جاسکے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیراعظم نے منگل کے روز شمالی قبرض کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل انقرہ میں نیوز کانفرنس میں روس پر زوردیا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے فوجی مواصلاتی چینلز کھولے اور سفارتی چینلز کو بھی بحال رکھے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں بے بنیاد الزامات عاید کرنے کے بجائے مذاکرات کی میز پر مل بیٹھنا چاہیے۔داؤد اوغلو نے کہا ہے کہ ترکی اپنی سرحد کے ساتھ واقع شامی علاقے سے داعش کے جنگجوؤں کو نکال باہر کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

روسی صدر ولادی میر پوتین نے اپنے لڑاکا طیارے کی تباہی کے ردعمل میں ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیاں عاید کردی ہیں اور کہا ہے کہ ترکی نے روسی جیٹ کو اس لیے مار گرایا تھا کیونکہ وہ داعش کے جنگجوؤں سے اپنے لیے تیل کی سپلائی کو تحفظ دینا چاہتا تھا۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اپنے روسی ہم منصب کے اس دعوے کو مضحکہ خیز اور توہین آمیز قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔دونوں صدور نے پیرس میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کے موقع پر ملاقات بھی نہیں کی ہے۔ترک صدر کا کہنا ہے کہ ان کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کرنے کا یہ ایک اچھا موقع تھا۔