3 دسمبرکو عالمی یوم معذوراں کے موقع پر صوبہ بھر میں معذوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے احتجاجی دھرنے دینگے ،انجمن معذوران

منگل 1 دسمبر 2015 23:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم دسمبر۔2015ء)انجمن معذوران رجسٹرڈ بلوچستان کے صدر جہانگیر کاکڑ اور جنرل سیکرٹری بی بی گل بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ہزاروں معذور 3 دسمبرکو عالمی یوم معذوران کے موقع پر صوبہ بھر میں معذور افراد کی حق تلفی معذور کوٹے پر صحت مند افراد کی بھرتی اور صوائی وزراء بیورو کریسی کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کیخلاف صوبہ بھر میں احتجاجی مظاہرے و دھرنے دینگے 3 دسمبرکو پوری دنیا میں معذوروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے دوسری طرف معذوران کو احساس دلانا ہے کہ وہ معذور ہونے کے باوجود بھی معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور ان کے بغیر معاشرہ مکمل نہیں ہوتا انجمن معذوران کے معذور افراد عالمی دن کے موقع پر حقوق نہ ملنے اور حکومت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کئے جانے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں انجمن معذوران نے تین دسمبر کو عالمی یوم معذور یوم معذوران کے موقع پر صوبہ بھر میں یوم سیاہ منانے سمیت احتجاجی دھرنوں اورمظاہروں کے پروگرام ترتیب دیئے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے معذور افراد ساری دنیا سے ہٹ کر عالمی دن منائینگے کیونکہ بلوچستان میں معذور افراد کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے جس میں صوبائی وزراء اور بیورو کریٹس بھی شامل ہیں 10 سال سے معذور کوٹے پر صحت مند لوگ بھرتی ہورہے ہیں متعدد بار صوبے کے اعلیٰ دفاتر کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے مگر گرفتاری کے علاوہ کچھ بھی نہیں ملا ہمارے ہاں علماء کرام بھی معذوروں کیلئے کردار ادا کررہے ہیں حقوق العباد پر بات تک گوارا نہیں کرتے معذور افراد دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ہمارے معاشرے میں معذوروں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ پوری دنیا میں معذوروں کیساتھ اطہار یکجہتی کیا جاتا ہے بیان میں کہا گیاہے کہ قانون اور آئین کے مطابق معذور افراد کو ان کے حقوق دینا دور کی بات ہے صوبائی وزراء اور بیورو کریٹس معذوروں سے ملنا تک گوارانہیں کرتے وہ تو صرف اخبارات کے فوٹو سیشن تک محدود ہے غیر سرکاری تنظیموں کا ہر فرد نفسا نفسی کے عالم میں معذور افراد کے نام پر دکانداری کررہا ہے اور ان کی معذوروں کیلئے خدمات صرف میڈیا کے فوٹو سیشن تک محدود ہیں غیر سرکاری تنظیمیں اپنی ورکشاپس اور پروگراموں میں تندرست لوگوں کو وہیل چیئر پر بٹھا کر معذوروں کی دل آزاری کررہے ہیں چیف جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان ہمارے آئینی حقوق کا نوٹس لیں۔