بھاشا ڈیم کیلئے زمین کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف کرنے والے آفیسر کو کرپٹ مافیا نے بطور سزا سیاچن بھیج دیا

انکوائری رپورٹ میں سب اچھا کی روپورٹ وزیراعظم ہاؤس کو دیدی گئی،ڈیم کی تعمیر کیلئے بنجر زمین کو زرخیز ظاہر کرکے کئی سو گنا زیادہ قیمت وصول کی گئی

بدھ 2 دسمبر 2015 13:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن02دسمبر۔2015ء) بھاشا ڈیم کیلئے اراضای کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف کرنے والے آفیسر کو کرپٹ مافیا نے بطور سزا سیاچن بھیج دیا ہے۔انکوائری رپورٹ میں سب اچھا کی روپورٹ وزیراعظم ہاؤس کو دیدی گئی ۔ڈیم کی تعمیر کیلئے بنجر زمین کو زرخیز ظاہر کرکے کئی سو گنا زیادہ قیمت وصول کی گئی، اسسٹنٹ کمشنر چلاس نعیم قیصر کی انکوائری رپورٹ میں اربوں روپے کی کرپشن کا سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد بااثر افراد نے انہیں زیر عتاب لاکر دور دراز ٹرانسفر کرتے ہوئے راستہ سے ہٹا دیا ہے ۔

آن لائن کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری میں اربوں روپے کے گھپلوں کی شکایات کے بعد حکام نے معاملے کی تحقیقات کیلئے ڈپٹی کمشنر چلاس نے اسسٹنٹ کمشنر چلاس کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی، اسسٹنٹ کمشنر چلاس کی رپورٹ کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کے لیے خریدی گئی کی زمین کی تحقیقات کی گئیں تو انکشاف ہوا کہ صرف تین موضع زمین کی خریداری میں 57 کروڑ روپے کی کرپشن ہوئی ۔

(جاری ہے)

متعلقہ تحصیلدار نے بنجر زمین کو زرخیز زمین ظاہر کر کے کروڑوں روپے کا نقصان پہچایا،،باران زمین کو زرخیز ظاہر کیا گیا، دو لاکھ 24 ہزر فی کینال زمین کی قیمت کے بجائے 8 لاکھ روپے فی کینال ادا کی گئی سیکڑوں خسرے ایسے شامل کئے گئے جن کا کوئی وجود ہی نہیں ،سیکڑوں کینال ہوائی خسرے شامل کئے گئے ہوائی اراضی پر کروڑوں روپے ادا کئے گئے موضع تھل پان کھینر میں 1230 خسروں میں سے 47 میں ردو بدل کیا گیا شاہراہ قراقرم کے نزدیک 743 خسروں میں سے 86 خسرے تبدیل کئے گئے علاقہ تحصیل دار نے موضع تھل پان کھینر میں زمینوں کی خریداری میں 30 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا شاہراہ قراقرم موضوع میں گھپلوں میں 26 کروڑ 65 لاکھ روپے بٹورے گئے جس کے بعد بااثر شخصیات نے دباؤ ڈال کر رپورٹ دینے والے افسر کا سزا کو طور پر سیاچین تبادلہ کر دیا تاکہ آئندہ کوئی سچائی پر مبنی ایسی رپورٹ دینے کی جرات نہ کرسکے۔