نیتن یاھو کا فرانس میں عرب ممالک کی اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا انکشاف

بدھ 2 دسمبر 2015 14:15

پیرس / مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) اسرائیلی حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاھونے انکشاف کیاہے کہ حال ہی میں فرانس کے صدر مقام پیرس میں منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر انہوں نے ایسے عرب ممالک کی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کی ہیں جن کا براہ راست اسرائیل کیساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کون سے عرب ممالک ہیں جن کی شخصیات سے ان کی پیرس میں خصوصی ملاقاتیں ہوئیں۔

اسرائیلی عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں عرب ممالک کے قائدین خود چل کر میرے پاس آئے اور پوری عالمی رہنماؤں کی موجودگی میں مجھ سے ہاتھ ملایا۔

(جاری ہے)

ان میں ایسے عرب قائدین بھی تھے جن کیساتھ اسرائیل کے براہ راست کسی قسم کے روابط نہیں ہیں اور نہ ان کے ملکوں اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کیساتھ ملاقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ ابو مازن سے مصافحہ کانفرنس کے پروٹوکول کا حصہ تھا۔ اسے دوطرفہ تعلقات میں تبدیلی پرمحمول نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو ناکام نہیں ہونے دینا چاہتے ہیں تاہم اسرائیل کی قومی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔

درایں اثناء اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج شام کے علاقوں میں وقتا فوقتا بمباری کرتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شام کیساتھ کوئی نیا محاذ کھولنے کی طرف تو نہیں جا رہے ہیں تاہم اسرائیل کی سلامتی کے تناظر میں شام کے اندر فضائی حملے کئے جاتے رہے ہیں۔ ان حملوں میں شام سے لبنان میں حزب اللہ تک اسلحہ کی سپلائی روکنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ مقبوضہ فلسطینی شہر عکا میں کانفرنس سے خطاب میں نیتن یاھو نے کہا کہ ہم اسرائیلی فوج اور شام میں سرگرم روسی فوج کے درمیان محاذ آرائی سے گریز کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔ شام کے تازہ ترین حالات کے حوالے سے روس اور اسرائیل کے درمیان رابطے بھی قائم ہیں۔