الیکشن کمیشن نے کسان پیکیج کی تین شقوں میں سے ایک شق کو پانچ دسمبر تک معطل کر دیا

بدھ 2 دسمبر 2015 14:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کسان پیکیج کی تین شقوں میں سے ایک شق کو پانچ دسمبر تک معطل کر تے ہوئے توہین عدالت کی دائر کی گئی تمام دراخواستوں کو خارج کر دیا ہے جبکہ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا ے کہاہے کہ ہم بیس فیصلے دیتے ہیں ہائی کورٹس بیس حکم امتناعی دے دیتی ہیں ‘ عدالتوں کو الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں ۔

بدھ کو یہاں چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کسان پیکیج نظرثانی کیس کی سماعت کی۔الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیاجوسنایا گیاالیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے کے مطابق وہ کسان جو ساڑھے بارہ ایکڑزمین کے مالک ہیں انہیں فی ایکڑپانچ ہزار روپے امدادی رقم دینے کی شق کو پانچ دسمبرتک معطل کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے دیگردوشقوں کو بحال کردیا ہے جس میں رائس انڈیکس ریٹ 2000سے 4000روپے،کپاس اورچاول کی فصل پردو فیصد سود کی شرح کو کم کرنے سے متعلق شق بحال کردی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کسان پیکج سے متعلق توہین عدالت کی دائر کی گئی تمام درخواستوں کو خارج کردیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کسان پیکج کی تین شقوں کو بحال کرکے نظرثانی کے لئے الیکشن کمیشن بھیجا تھا،چیف الیکشن کمشنرنے ہائی کورٹس کے فیصلوں پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کو الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں، ہم کام کرتے ہیں ہمیں کام سے روکا جاتا ہے ‘ ہماری پچاس فیصد توانائی اسی میں صرف ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :