ماحول دوست کلین کول ٹیکنالوجی اور کان کنی کے سیمی میکانائزڈ طریقے متعارف کروائے ہیں،چوہدری شیر علی خان

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 2 دسمبر 2015 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔02 دسمبر۔2015ء) صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب توانائی بحران کے خاتمے اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے۔ پنڈدادنخان میں 300میگاواٹ کے کوئلہ سے چلنے والے پاور پراجیکٹ پر کام تیزی سے جاری ہے۔ منصوبہ 2018ء تک مکمل ہوگا۔

مجموعی طور پر 70بلین روپے کی غیرملکی سرمایہ کاری ہوگی۔انہوں نے یہ بات سالٹ رینج میں کوئلہ کی کان کنی کے منصوبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ چوہدری شیر علی علی خان نے کہا کہ کوئلہ ملک میں توانائی بحران کے خاتمے کا واحد حل ہے۔ حکومت پنجاب ماحولیاتی آلودگی سے پاک کول پاور پلانٹس کیلئے ماحول دوست ٹیکنالوجی متعارف کروارہی ہے۔

(جاری ہے)

چینی کمپنی کوئلہ کی کان کنی کیلئے چواسیدن شاہ میں سیمی میکانائزڈ کان کنی کی ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے جس سے روزانہ 6000ٹن کوئلہ پنڈدانخان کول پاور پلانٹ میں استعمال میں لانے کیلئے تیار کیا جائے گا۔ منصوبے کی لاگت 20بلین روپے ہے۔ سرمایہ کاری چینی کمپنی کر رہی ہے جبکہ پنڈدادنخان پاور پلانٹ میں سرمایہ کاری کا حجم 50بلین روپے ہے۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ توانائی کی پیداوار کیلئے کلین کول ٹیکنالوجی کو مقدم رکھا گیا ہے تاکہ ماحول پر مضر اثرات مرتب نہ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی افریقہ میں 93فیصد ، چین 81، بھارت 71جبکہ آسٹریلیا میں 69فیصد بجلی کوئلے سے پیدا کی جا رہی ہے۔ سالٹ رینج میں کوئلے کے 600ملین ٹن سے زائد ذخائر موجود ہیں جن کو استعمال میں لاکر سستی بجلی کی پیدوار ممکن بنائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنڈدادنخان کول پاور پلانٹ اور چواسیدن شاہ میں کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں سے مقامی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :