فیصل آباد،تاجروں کا 40ارب روپے کے منی بجٹ پر غم وغصے کا اظہار

بدھ 2 دسمبر 2015 16:48

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن02دسمبر۔2015ء) فیصل آباد کے تاجروں نے 40ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کامنی لانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے مالی سال 2015-2016 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے عام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈالنے کادعوی کیا تھا لیکن وہ پارلیمنٹ میں کیاہوا اپنا ہی اعلان بھول گئے یا لگتا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ نے اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے عوام کی منتخب پارلیمنٹ اور منتخب وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کوبائی پاس کرتے ہوئے ملک اور ملک کے عوام کی آزادی کوIMF کے رہن رکھ دیا ہے اگر ایسا نہیں تو IMF کے حکم پر وفاقی وزیر خزانہ محترم اسحق ڈار نے جن 313 درآمدی اشیاء پر40 ارب روپے کے ٹیکسوں کی جو یلغارکی ہے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو اسکا فوری نوٹس لیتے ہوئے واپس لیا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ منی لاڈرنگ کے ذریعے 4 ملین ڈالر اپنے بیٹوں کو بھیجنے والے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کا کاروبار کیا ہے اور وہ خود کتنا ٹیکس دیتے ہیں آن لائن کے مطابق صدرانجمن تاجرا ن پنجاب و فیصل آ باد کے قائم مقام صدر الحاج محمد نواز وہرہ ،جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ ،رانا سکندر اعظم ،شیخ نصیر یوسف وہرہ موٹر مارکیٹ کے گروپ لیڈرسیٹھ محمد طفیل چیئرمین محمد اصغر ،صدر راشد نجمی ،سیکرٹری مرزا عبدالرؤف،لالہ دلدار حسین ا ور دیگرنے کہا ہے کہ پہلے سے عائد ڈیوٹی میں مزید 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی ہے اسے واپس لیکر قوم کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے اور ن اداروں کا سختی سے نوٹس لیں جنہوں نے عوام کی کھال ادھڑنے کو ہی اپنی کار کردگی بنا رکھا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے طور طریقے دیکھ کر بعض اوقات عوام کو عمران کی کہی ہوئی باتیں سچ لگنا شروع ہوجاتی ہیں کہ حکومت میں بیٹھے ہوئے جوگ سب سے بڑے لٹیرے ہیں جنکا شمار تاریخ کے کرپٹ ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے سینئر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ IMFکی طرف سے ٹیکس وصولی پر عدم اطمینان ظاہر کرنے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر وزیر خزانہ اسحق ڈار کی جانب سے 40ارب روپے کے مالیت کے نئے ٹیکس لگانا قوم کو زندہ در گور کرنے کے مترادف ہے کم از کم ارکان پارلیمنٹ کو اسپر احتجاج کرنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے 200 ارب روپے اکٹھے کئے پھر18 ارب روپے وصول کرنے کیلئے سو ئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور اب IMF کے کہنے پر 40 ارب روپے ٹیکسوں کی یلغار کر دی ہے جسکی پوری قوم مذمت کر رہی ہے تاجر رہنماؤں نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے قبل انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ کی قیادت کشکول توڑنے کے دعوے کرتی تھی لیکن اقتدار میں آکر اس نے قرضوں کے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیئے انہوں نے کہا کہ قرضوں کے حصول کیلئےIMF کی چاپلوسی میں پوری قوم کو تیز دھار چھری سے ذبح کرنا عقلمند ی نہیں انہوں نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ تاجروں اور مہنگائی کے نا قابل برداشت بوجھ میں دبی ہوئی قوم پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر اپنے سے محبت کرنے والے ان عوام کوپھر سے سڑکوں پر سراپا احتجا ج بننے پر مجبور نہ کیا جائے زیادتی کی گئی تو اسکے انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کی بھر مار سے جس ملک میں کاروبا ر ہی بند ہو جائیں اس ملک کا تاجر یو ٹیلٹی بلز ،ٹیکسوں کی ادائیگی ، دکان کاکرایہ سیلز مینوں کی تنخواہ اور غریب عوام بیماری اور بھوک کا علاج کیسے کریگا

متعلقہ عنوان :