الیکشن کمیشن نے حکومت کو کسان پیکیج کے تحت کاشتکاروں کو امدادی رقم دینے سے روک دیا

ہم کام کرتے ہیں لیکن ہمیں روکا جاتا ہے، جس سے ہماری 50 فیصد توانائی اسی میں صرف ہوجاتی ہے،چیف الیکشن کمشنر

بدھ 2 دسمبر 2015 18:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل مکمل ہونے تک حکومت کو کسان پیکج کے تحت کاشتکاروں کو امدادی رقم دینے سے روک دیا۔چیف الیکشن کمیشن سردار رضا محمد خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے ارکان نے حکومت کی جانب جاری کسان پیکیج کے خلاف درخواست کی سماعت کی، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کسان پیکیج کی 3 میں سے 2 شقوں عملدرآمد کی اجازت دے دی تاہم بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی تکمیل تک حکومت کو ساڑھے 12 ایکڑ سے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو امدادی رقم دینے سے روک دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کاشتکاروں کے لئے قرضوں کی فراہمی پر سودمیں کمی اور پیداوار میں اضافے کیلئے امدادی رقم دوگنا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد نے ایک بار پھر عدالتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلوں پرحکم امتناعی جاری کئے جانے پربرہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں ہر عدالت عالیہ حکم امتناعی دے دیتی ہیں حالانکہ عدالتوں کو الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔

ہم کام کرتے ہیں لیکن ہمیں روکا جاتا ہے، جس سے ہماری 50 فیصد توانائی اسی میں صرف ہوجاتی ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نے کاشتکاروں کی مشکلات حل کرنے کے لئے 341 ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا تاہم تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اس کے ذریعے بلدیاتی انتخاب میں لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔