ٹیکس ماہرین نے ملک بھر میں منی بجٹ ،ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ، دھرنے دیئے

اضافہ صرف کاسمیٹکس، لگژری گاڑیوں،وی وی آئی پی ہوٹلز انٹرنیشنل ٹریولز ، سگریٹ اور پراپرٹی پر لگایا جائے گا ‘ سابق صدور ٹیکس بار کی تجویز

بدھ 2 دسمبر 2015 18:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء) ٹیکس ماہرین کی طرف سے ملک بھر میں منی بجٹ اور ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے گئے جبکہ مظاہرین نے منی بجٹ کیخلاف ہر جمعرات ٹیکس آفسز کے باہر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا۔گزشتہ روز لاہور ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اسلام آباد، کراچی، پشاور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ٹیکس ماہرین نے ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مرکزی دفاتر کے باہر مظاہرے اور دھرنے دیئے گئے ۔

سابق صدور ٹیکس بارحبیب الرحمن زبیری، محمد اجمل خان، ذوالفقار علی خان، پاکستان ٹیکس بار کے فنانس سیکرٹری محمد عامر عبدالقدیر، سفیان عمر، محمد اویس، علی احسن رانا، عاشق علی رانا، ذوہیب الرحمن زبیری نے کہا کہ ٹیکس ریٹرن سمیت تمام ڈاکومنٹیشن اُردو میں ہونی چاہئے جبکہ فارم انتہائی سادہ اور سہل بنایا جائے، ٹیکس کلچر میں بہتری میں سب سے بڑی رکاوٹ ایف بی آر کی کرپشن اور سافٹ ویئر کے موجودہ سسٹم کو تبدیل کرتے ہوئے بنیادی اصلاحات لانا ہونگیں، اگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بہتری کیلئے اقدامات نہ کیے تو زبردست تحریک چلائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوننے کہا کہ ملک میں 18 کروڑ سے زائد شہری روزانہ ہر چیز کی خریداری پر بالواسطہ ٹیکس ادا کرتے ہیں کامیاب ہوکر ان ڈائریکٹ ٹیکسز کے نظام بدلنے کیلئے انقلابی اصلاحات متعارف کروائیں گے، محمد عامر عبدالقدیر، سفیان عمر نے تقریب میں ضیاء حیدر رضوی گروپ سمیت دیگر گروپس بھی تحریک میں شامل ہیں۔مظاہرین نے منی بجٹ کیخلاف ہر جمعرات ٹیکس آفسز کے باہر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا، منی بجٹ سے مہنگائی کا خدشہ ہے فوراً فیصلہ واپس لیا جائے،پوری دنیا میں پاکستانی سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی قوم ہے ان ڈائریکٹ ٹیکسسز کی بجائے ڈائریکٹ ٹیکسسز کے نظام کو متعارف کروانا ہوگا، 313 اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے براہ راست عام آدمی متاثر ہوگاٹیکس ماہرین نے ٹیکس بڑھانے کیلئے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ اضافہ صرف کاسمیٹکس، لگژری گاڑیوں،وی وی آئی پی ہوٹلز انٹرنیشنل ٹریولز ، سگریٹ اور پراپرٹی پر لگایا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :