پاکستان کا شمار سب سے کم مچھلی کھانے والے ممالک میں ہوتا ہے، ڈاکٹر محمدایوب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 2 دسمبر 2015 18:32

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔02 دسمبر۔2015ء) ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری پنجاب ڈاکٹر محمد ایوب نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کو فش فارمنگ کی طرف راغب کرکے ان کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرکے ان کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ایکواکلچر کے ذریعے کم زرخیر اور کم معیار کی زمین کو بھی استعمال میں لاکر ذریعہ آمدن بنانا چاہیے۔

انہوں نے یہ بات اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے مختلف یونیورسٹیوں کے زوالوجی کے طلباء و طالبات کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئی کہی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ، مویشی پال، پولٹری اور دیگر زرعی کاشت سے متعلق لوگ ساتھ ساتھ فش فارمنگ بھی کرسکتے ہیں اور نہ صرف اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں بلکہ قومی معیشت میں بھی اپناحصہ ڈال سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو فش فارمنگ کی طرف راغب کرنے کیلئے محکمہ ماہی پروری ان کی ہرممکن حوصلہ افزائی کررہا ہے۔

ڈاکٹر محمد ایوب نے بتایاکہ متوازن غذا کا استعمال صحت مند زندگی کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے اورمچھلی اس وقت دنیا کے تقریباً 4.3ارب لوگوں کی غذا کا حصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مچھلی پروٹین، وٹامن، منرل اور اومیگاتھری ایسڈز کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں اور اسے اپنی خوراک میں شامل کرکے یادداشت کا متاثرہونا، گنٹھیا، دل کی بیماریوں، بڑی آنت کے کینسر، فالج سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مچھلی کا استعمال مدافعتی نظام میں بہتری اور ہارمونز کی پیداوار میں بھی نہایت مفید ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیابھر میں مچھلی کی اوسط کھپت 19.2کلوگرام فی کس سالانہ ہے۔ڈائریکٹر جنرل ماہی پروری نے کہاکہ ایکواکلچر پاکستان میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھتا ہوا خوراک کی پیداوار کا شعبہ ہے جس کی سالانہ ترقی کی اوسط شرح 10فیصد ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں مچھلی کی تقریباً14اقسام کی تجارتی بنیادوں پر افزائش کی جارہی ہے جن میں12اقسام کا تعلق تازہ پانی جبکہ2کا ٹھنڈے پانی سے ہے اور اس سلسلہ میں زیادہ قیمت کی حامل اقسام پر تحقیق و تجربات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا شمار دنیا میں سب سے کم مچھلی کھانے والے ممالک میں ہوتا ہے اور یہاں مچھلی کی کھپت صرف2.2کلوگرام فی کس سالانہ ہے ۔یہ صورتحال مواقع فراہم کرتی ہے کہ ایکواکلچر اور فش فارمنگ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ ماہی پروری پنجاب اپنے بہتر انتظام و تحفظ سے مچھلی کی افزائش میں اضافہ کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے تاکہ لوگوں کو اعلیٰ معیار کی اینیمل پروٹین فراہم کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :