غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر، مہنگائی کی شرح 1.6 فیصد تک نیچے آ گئی ہے، موجودہ حکومت نے سابق حکومت کی جانب سے لئے گئے 4.6 ارب ڈالر کے قرضے بھی ادا کئے ہیں ، ہارون اختر خان

بدھ 2 دسمبر 2015 19:29

اسلام آباد ۔ 2 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 دسمبر۔2015ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی پائیدار اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات کے نتیجے میں ملک کی معیشت مستحکم ہو گئی ہے، پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں جبکہ مہنگائی کی شرح 1.6 فیصد تک نیچے آ گئی ہے۔

بدھ کو اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 20 ارب ڈالر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں سے 15.4 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور 4.83 ارب ڈالر کے ذخائر کمرشل بینکوں کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی درجہ بندی کے اداروں نے بھی پاکستانی معیشت کے حوالے سے مثبت درجہ بندی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب ہم پائیدار اور مجموعی نمو کیلئے کام کر رہے ہیں۔

ہارون اختر نے کہا کہ پاکستان کی معاشی درجہ بندی میں بہتری کے نتیجے میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.4 ارب ڈالر کے آسان قرضے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مالیاتی خسارہ کو 5.3 فیصد تک کم کرنے کے لئے بڑی محنت کی ہے اور رواں سال کے دوران اسے 4.3 فیصد تک لانے کا ہدف بھی حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اڑھائی سالہ مدت میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 42 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات بھارت کی نسبت 35 فیصد کم نرخ پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابق حکومت کی جانب سے لئے گئے 4.6 ارب ڈالر کے قرضے بھی ادا کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :