حکومت صنعت و تجارت سے متعلق فیصلے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کرے ،لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

بدھ 2 دسمبر 2015 19:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ صنعت و تجارت سے متعلق فیصلے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کرے ، اس سے نہ صرف معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی بلکہ حکومت اور نجی شعبے کے درمیان اعتماد سازی کو فروغ حاصل ہوگا۔ تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد، سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ معاشی چیلنجز کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے لاہور چیمبر پہلے ہی کام کا آغاز کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں اور محاصل کا 90فیصد سے زائد ان ہی سے حاصل ہوتا ہے لہذا حکومت انہیں بہتر کاروباری ماحول مہیا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی کم شرح اور زیادہ تر پبلک سیکٹر انٹرپرائززکی مایوس کن کارکردگی معاشی مسائل کی بڑی وجوہات ہیں لہذا ان پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انسٹی ٹیوشنل فریم ورک بھی بہتر بنائے جو تاجروں کو درپیش مسائل حل کرنے اور معاشی ترقی و خوشحالی کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے کیونکہ زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات مقابلے کی دوڑ سے باہر ہورہی ہیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ علاقائی ممالک سے تجارت بڑھانے پر توجہ دیں کیونکہ اس سے انہیں نسبتاً زیادہ فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمدات مخصوص ممالک تک محدود ہیں جس کی وجہ سے برآمدات بڑھانے کا خواب پورا نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لیے غیر روایتی مارکیٹوں پر توجہ دینا اور تجارت کے قابل نئی مصنوعات متعارف کرانا ہونگی۔

متعلقہ عنوان :