چالیس ارب کے نئے ٹیکسوں کے حوالے سے وزیرخزانہ کی وضاحت گمراہ کن ہے،بنیادی اشیاء ضروریہ کو بھی لگژری قراردے دیا گیا،نئے ٹیکس آئی ایم ایف کے دباؤ پر لگائے گئے ہیں،مہنگائی کا طوفان آ جائے گا

سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد امجد سے گفتگو

بدھ 2 دسمبر 2015 20:35

چاسلام آباد/ کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہا ہے کہ چالیس ارب کے نئے ٹیکسوں کے حوالے سے وزیرخزانہ کی وضاحت گمراہ کن ہے۔بنیادی اشیاء ضروریہ کو بھی لگژری قراردے دیا،نئے ٹیکس آئی ایم ایف کے دباؤ پر لگائے گئے ہیں۔مہنگائی کا طوفان آ جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد امجد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکسوں کا نفاذ منی بجٹ ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی وضاحت گمراہ کن ہے کہ یہ صرف لگژری اشیاء پر عائد کئے گئے ہیں۔وزیرخزانہ بتائیں کیا پھل،سبزیاں اور صابن جیسی چیزیں اشیاء تعیش میں شامل ہیں؟انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی مفید قابل عمل پروگرام نہیں ہے۔یہ صرف قرض لے کر اپنا وقت پورا کرنا چاہتے ہیں۔پہلے ہی ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کا بجٹ بری طرح سے متاثر ہے۔حالیہ ٹیکسوں کے نفاذ سے مہنگائی کا سیلاب آجائے گا جو عوام کی برداشت سے باہرہوگا۔جنرل(ر)پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئیے کہ عوام کے لئے مزید مشکلات پیدا کرنے کی بجائے انہیں ریلیف دے اور ایسے قابل عمل منصوبوں پر کام کرے جو ملک و قوم کے لئے دوررس نتائج کے حامل ہوں۔