سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصو بائی رابطہ نے نیشنل انٹرن شپ پروگرام میں بلو چستان سمیت چھو ٹے صو بوں کو نظر انداز کرنے کی شکا یا ت کا نو ٹسلے لیا،وزارت سے پروگرام پر عمل درآمد بارے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

وزیر اعظم نے نیشنل انٹر ن شپ پروگرام 2014-15بلدیا تی الیکشن کی وجہ سے روک دیا تھا تاکہ کسان پیکج کی طرح اسے بھی متنا زعہ نہ بنا دیا جا ئے ، بلدیا تی انتخا بات کے بعد جلد ا س کا آغا زکر دیا جائے گا، تین سال کے دوران ڈیڑ ھ لاکھ تعلیم یا فتہ نو جو انوں کی قابلیت کے حساب سے متعلقہ شعبوں میں تربیت دی جائے گی ، ریاض پیرزادہ کی کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 2 دسمبر 2015 21:04

اسلا م آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصو بائی رابطہ نے حکومت کو ہدایا ت دیں ہیں کہ مشترکہ مفا دات کونسل کا سیکرٹریٹ جلد قائم کیا جائے اس میں صوبائی کوٹہ کے مطابق سٹا ف تعینا ت کیا جائے ۔ کمیٹی نے نیشنل انٹرن شپ پروگرام میں بلو چستان سمیت چھو ٹے صو بوں کو نظر انداز کرنے کی شکا یا ت نو ٹس لیتے ہوئے وزارت سے پروگرام پر 2007سے ا ب تک عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلا س سیینٹر میر کبیر احمد محمد شاہی کی صدار ت میں اجلا س ہوا ۔ اجلا س کو بریفنگ رہے ہوئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کمیٹی کو بتا یا کہ وزیر اعظم نے نیشنل انٹر ن شپ پروگرام 2014-15بلدیا تی الیکشن کی وجہ سے روک دیا تھا تاکہ کسان پیکج کی طرح اسے بھی متنا زعہ نہ بنا دیا جا ئے ، بلدیا تی انتخا بات کے بعد جلد ا س کا آغا زکر دیا جائے گا اور تین سال کے دوران ڈیڑ ھ لاکھ تعلیم یا فتہ نو جو انوں ا ن کی قابلیت کے حساب سے متعلقہ شعبوں میں تربیت دی جائے گی ، منصوبے کی کل لاگت 239بلین ہے اور پہلے سال میں 7.85بلین خرچ کیے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

پروگرام کے مطابق تر بیت یا فتہ نو جوانوں کو 12000ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا اور کامیا ب تکمیل پر سرٹیفیکٹ دیا جائے گا ۔جلا س کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ نے بتایا کہ پروگرام کا (پی سی ون )ایکنک نے منظور کر لیا ، یو تھ ایکس چینج پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری بین الصو بائی رابطے نے اجلا س کو بتایا کہ حکومت کے اس وقت دو ممالک کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہو چکے ہیں، جن میں کو ریا اور چین شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کو ریا کے ساتھ دس نو جو انوں کو باہر بھیجنے کے لیے ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے اوردس نوجوانوں کی فہر ست کو ریا بھیجی گئی تھی لیکن کو ریا نے 4افراد کو پروگرام کے لیے منتخب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے کلچر ایکس چینج پروگرام کے تحت 98نو جوانوں کو 21دسمبر سے چین بیھجا جارہا ہے جن میں گلگت بلتستان ، فاٹا اور آزاد کشمیر سمیت چاروں صو بوں سے نو جو ان شامل ہیں ۔

پروگرام امریکا ، قطر ، یمن اور دیگر ممالک کے ساتھ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ غیر ملکی سکالر شپ اور یو تھ ایکس چینج پروگرام میں سلیکشن کا کوئی معیار نہیں ہے اس حوالے سے متوازن پالیسی بنائی جائے اور قائمہ کمیٹی اس کی ما نیٹرنگ کرے سینٹر سعید الحسن مندو خیل نے کہا کہ تمام صو بوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا اور صوبوں کے کو ٹہ پر صحیح طرح عملد رآمد نہیں ہو تا ، انہوں ن کہا کہ بلو چستان کے جعلی ڈو میسائل پر لو گ ملا زمتیں لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آئیسکو میں بلو چستان پر جعلی ڈومیسائل پر لو گ بھر تی کیے گئے ہیں ۔

نیشنل انٹر ن شپ پر بات کر تے ہوئے سید الحسن مندو خیل نے کہایہ ایک اچھا پروگرام ہے لیکن اسے بد انتظامی کی نذر نہ کی جائے ۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ نیشنل انٹر ن شپ پروگرام کو اوور سیز وزرات سے بھی منسلک کیا جائے تاکہ تربیت یافتہ نوجوان بیرون ملک ملا زمتوں کے مواقعے بھی حاصل کر سکیں ۔ وزرات بین الصوبائی کے حکام نے اجلا س کو بتایا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام میں نرسز او ر پیرا میڈیکل اسٹا ف کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ نیشنل انٹر ن شپ پروگرام سے اب تک تقریباً ایک لاکھ نو جو ان مستفید ہو چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :