نوازشریف حکومت نے دوراندیشانہ اقدامات کرتے ہوئے اڑھائی سال کے عرصہ میں ملک کو صحیح راستے پر گامزن کردیا ہے جس کی بدولت ملک سے نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ ہواہے بلکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے،اس وقت حکومت کے تشکیل دیئے گئے قومی ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کی اشد ضرورت ہے ، یہ ایجنڈا نہ صرف لوگوں کا معیار زندگی بلند کرے گا بلکہ اس کے سبب ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی کی مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 2 دسمبر 2015 21:33

فیصل آباد /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 دسمبر۔2015ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ نوازشریف حکومت نے دوراندیشانہ اقدامات کرتے ہوئے اڑھائی سال کے عرصہ میں ملک کو صحیح راستے پر گامزن کردیا ہے جس کی بدولت ملک سے نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ ہواہے بلکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے۔

وہ بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کے تشکیل دیئے گئے قومی ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ ایجنڈا نہ صرف لوگوں کا معیار زندگی بلند کرے گی بلکہ اس کے سبب ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا اور لوگوں کو بلاتفریق زندگی کی بنیادی سہولتیں میسر ہوں گی،انہوں نے کہا کہ جب نوازشریف حکومت نے ملک کا انتظام سنبھالا تھا،تو اس وقت ملکی صورتحال بڑی گھمبیر تھی،دہشتگر دی اور لاقانونیت کا دوردورہ تھاسرمایہ دارسرمایہ کاری کرنے سے خوف زدہ تھا،صنعتوں کا پہیہ انرجی نہ ملنے کے سبب رک چکا تھا اور ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا،ان حالات کو قابو کرنا کسی معجزے سے کم نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ2013ء کے انتخابات میں کامیاب ہوکر اقتدار میں آنے کے بعد نوازشریف حکومت نے فوری طورپر ایک جامع حکمت عملی بنائی کہ ملک کو مسائل اور بحرانوں کی دلدل سے کیسے باہر نکالا جائے،مگراﷲ تعالٰی کے فضل وکرم سے حکومت نے اپنے ایجنڈے کے مطابق ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کردیا اور اب حکومت اس کو ایشیاء کا اکنامک ٹائیگر بنانے کی جدوجہد کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ فاٹا،کے پی کے،بلوچستان اورکراچی میں واضح تبدیلی نظر آرہی ہے،طالبان کو شکست ہوچکی ہے،بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپ بھی پسپا ہوچکے ہیں،ماضی کی حکومتوں میں عزم کا فقدان تھا،دھماکے اوردہشتگردی عروج پر تھی اب2018ء تک حالات یکسر بدل جائیں گے،انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران پرکافی حد تک قابو پالیا ہے انڈسٹری کی لوڈ شیڈنگ مکمل ختم کردی گئی ہے،معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے،ٹیکسائل سیکٹر کو مضبوط بنایا جارہاہے جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو زرمبادلہ کے ذخائر سات آٹھ ارب ڈالر تھے اور غیرملکی قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے بعد لگتاتھا کہ ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس پر آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑا۔

آئی ایم ایف سے جو قرضہ لیا اس سے پہلے قرضوں کی اقساط اداکی گئیں اس کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر20ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکے ہیں،غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے،45ارب ڈالر کی سرمایہ کاری صرف ایک ملک چین کی طرف سے کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ2019تک نہ صرف لوڈشیڈنگ مکمل طورپر ختم ہوجائی گی،بلکہ بجلی سستی بھی ملے گی،پچھلی حکومتوں کے پاس دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے کوئی پالیسی نہ تھی،وزیراعظم نوازشریف نے برسراقتدار آتے ہی پورے عزم کے ساتھ اس جانب توجہ دی طالبان کے ساتھ مذاکرات کئے گئے،طالبان کے بہت سے گروپ تھے،کچھ امن چاہتے تھے،کچھ کی ڈوریاں باہر کی طاقتوں کے ہاتھوں میں تھیں،ہم نے کوشش کی کہ مذاکرات سے مسئلہ حل کیا جائے،بات نہ بنی تو پوری قوم کو اعتماد میں لے کر یکسوئی کے ساتھ آپریشن ضرب عضب شروع کیا،اب خودکش بمباروں کی فیکڑیاں بند ہوچکی ہیں،دہشت گردی کا نیت ورک ختم ہوچکاہے،انہوں نے کہا کہ2013ء میں لوگوں نے ن لیگ کو توقعات کی بنیاد پر ووٹ دیئے تھے،آئندہ کارکردگی کی بناء پر ووٹ دینگے،حالیہ بلدیاتی الیکشن کو دیکھیں تو یہ وہی ہے،جو2013میں تھے،جہاں سے ن لیگ جیتی تھی وہاں سے پی ٹی آئی بے بھی اچھی کارکردگی دکھائی ہے،البتہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے دھاندلی کا شور مچاتے اپنے ڈھائی سال ضائع کردیئے ہیں،لیکن ہم نے ملک وقوم کو کچھ دینے کی کوشش کی،انہوں نے کہا کہ دنیا میں سٹاک ایکسچینج کو کسی بھی ملک کی معاشی حالت جانچنے کا پیمانہ تسلیم کیا جاتاہے،اور اب سٹاک ایکسچینج بھی اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کے راستے پر چل نکلا ہے،تاہم اس وقت صرف ضرورت اس امرکی ہے کہ ملک سے منفی رجحان کا خاتمہ کیا جائے،اورحکومت کے عوامی ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کی کھل کر حمایت کی جائے