Live Updates

پنجاب،سر کاری سکولوں میں اساتذہ کی72فیصد آسامیاں خالی ہیں،چوہدری سرور

‘تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں جرائم اور بے روزگاری میں بھی بدتر ین اضافہ ہو رہا ہے،تحریک انصاف کا وائٹ پیپر

بدھ 2 دسمبر 2015 21:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے پنجاب میں شعبہ تعلیم میں ناقص حکومتی کار کردگی پر ”وائٹ پیپر “جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ25 سال سے زائد عرصہ سے پنجاب پر حکمرانی کر نیوالی (ن) لیگ کی عملی کار کردگی زیرو ہے ‘پنجاب میں سر کاری سکولوں میں72فیصد اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں‘پنجاب میں حاضری کا چیک اینڈ بیلنس نظام نہ ہونیکی وجہ سے ہر ٹیچر اوسط50دن سکول سے غائب رہتاہے ‘ حکمرانوں کی تر جیح “تعلیم “نہیں سیاسی تشہیر کے منصوبے ہیں‘تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں جرائم اور بے روزگاری میں بھی بدتر ین اضافہ ہو رہا ہے‘تعلیمی میعار میں بہتری کے معاملے میں پنجاب کی3ویں پوزیشن ہے ‘رواں سال کے دوران پنجاب میں تعلیمی میعار کی بہتر ی میں3.38فیصد کمی ہوئی ہے ‘پنجاب میں50فیصد لڑ کیاں اور 44فیصد لڑ کے سکولوں سے باہر ہیں ‘18فیصد سکولوں کی حالت مخدوش ہے ‘سکولوں میں بچوں کولیٹر ین جیسی بنیادی سہو لتیں بھی میسر نہیں ‘ 26فیصد سکولوں میں بجلی کی سہو لت ہی میسر نہیں ‘پنجاب میں کل سر کاری سکولوں میں صرف 10فیصد سیکنڈری یا ہائر سیکنڈری سکول ہیں ‘ہر ساتوں سکول کی چار دیواری نہیں ‘ہر20میں سے1سکول میں پانی کا صاف پانی نہیں ‘پنجاب میں 7فیصد سکول ایک کمرہ جماعت پر مشتمل ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز تحر یک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے پنجاب میں شعبہ تعلیم میں حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود مثبت تبدیلی نہ آنے کو حکومت کی بدتر ین ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور جہاں تعلیم نہیں ہوتی وہاں جرائم میں اضافہ ہوتا ہے اور اس میں اب کوئی شک نہیں کہ موجودہ حکمران پنجاب میں کسی بھی شعبے میں بہتری لانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اگر تعلیم کی بات کی جائے تومیڈیا رپورٹس سے حاصل ہونیوالی معلومات کے مطابق پنجاب میں 5سے16سال کے عمر کے 2کروڑ80لاکھ سے زائد ہے جن میں سے 1کروڑ 30لاکھ بچے سکو ل نہیں جاتے ‘ہر4میں سے1سکول میں بجلی کی سہولت میسر نہیں ‘ہر20میں سے1سکول میں پینے کا پانی میسر نہیں اور جہاں پانی موجود ہے وہ بھی غیر میعاری ہے جسکی وجہ سے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکو مت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکولوں میں بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور بہتر تعلیمی ماحول کیلئے سکولوں میں چار دیواری سمیت دیگر بنیادی سہو لتیں فراہم کر ے مگرہر7ویں سکول میں چار دیواری ہی موجود نہیں جبکہ یہ بات بھی انتہائی حیر ان کن ہیں کہ پنجاب میں7فیصد سے زائد سکول صرف1کمرہ پر مشتمل ہیں اور پنجاب میں فر ضی اور غیر فعال سکولوں کی تعداد252سے زائد ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں ایسے سکولوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔

وائٹ پیپر میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے صرف3اضلاع میں تعلیمی میعار میں بہتر ی ہوئی ہے جو ناقص تعلیمی میعار کی عکاسی ہے ‘پنجاب کے36اضلاع میں سے صرف9اضلاع میں تعلیم کا میعار بہتر80فیصد ہے‘ دیہی علاقوں میں بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں جسکی وجہ سے پنجاب کے سکولوں میں خالص داخلہ کی شرح62فیصد ہے جو کہ ماڈل میں جاکر25فیصد اور دیہاتوں میں صرف15فیصد شر ح رہ جاتی ہے ۔

چوہدری محمدسرور نے کہا کہ غر بت کی وجہ سے پنجاب میں 56فیصد بچھے پرائمری کے بعد ہی سکول چھو ڑ دیتے ہیں اگر سر کاری سکولوں کے میں تعلیم کے میعار کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پنجاب میں صرف63فیصد طلباء ارود کی کہانی روانی سے پڑ ھ سکتے ہیں اور57فیصد انگر یزی کا ایک جملہ روانی سے پڑھ سکتے ہیں اور پنجاب میں صرف51فیصد طلباء ریاضی کا دو ہندسوں والا سوال حل کرسکتے ہیں ۔

وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ (ن) لیگ کی پنجاب حکومت نے سال2014/15کے دوران سکول ایجوکیشن کے لئے مختص مجموعی بجٹ میں 28 ارب 50کروڑ استعمال ہی نہیں ہو سکے جو مجموعی بجٹ کا 33.66فیصد بنتا ہے جبکہ ڈویلپمنٹ کیلئے مختص بجٹ کے 19ارب 10کروڑ روپے خرچ نہیں کئے جا سکے ۔ چوہدری محمدسرور نے وائٹ پیپر میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب میں بچوں کو میعاری تعلیم کے ساتھ سکولوں کی حالت کو بھی بہتر کیا جائے اور سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کویقینی بنانے کیلئے حاضری کے نظام کو بھی مکمل طور پر کمپوٹرائزڈ کیا جائے اور پنجاب کے رواں مالی سال کے بجٹ کے دوران مختص کیے جانیوالے تعلیمی بجٹ کے مکمل طوپر استعمال کو یقینی بنایا جائے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات