پیپلز پارٹی ایک نظرئیے کا نام ہے، اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا،مخدوم احمد محمود

پارٹی میں کارکنوں کے ساتھ لیڈروں نے بھی جانوں کے نذرانے پیش کر کے اس کی آبیاری کی ہے ،سابق گورنر پنجاب

بدھ 2 دسمبر 2015 22:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے پارٹی کے 48 ویں یوم تاسیس پر پارٹی قیادت اور کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک نظرئیے کا نام ہے جسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ یہ پاکستان کی واحد جماعت ہے جس میں کارکنوں کے ساتھ ساتھ لیڈروں نے بھی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے اس کی آبیاری کی یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر، کارکن اور باشعور عوام چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی قیادت میں متحد ہیں جو اپنے شہید قائدین کے افکار و فلسفے کی روشنی میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

یہ بات انہوں نے پارٹی کی فیڈرل کونسل کے رکن عبدالقادر شاہین کی قیادت میں محنت کشوں اور پارٹی کارکنوں کے ایک وفد سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا سرمایہ ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔

(جاری ہے)

غریب کے حقوق کی جو جنگ ذوالفقار علی بھٹو نے شروع کی تھی وہ جنگ جاری رہے گی اور شہید قائدین کے ویژن کو عملی جامع پہنانے کیلئے ان کا پیغام طول عرض تک پہنچائیں گے۔

مخدوم احمد محمود نے کہا کہ فاشٹ ہتھکنڈوں سے جیالوں کو ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی انتہاء پسندوں کو اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم کارروائیوں سے سیکولرازم عوام پر مسلط کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چھپ کر وار کرنے والے دہشتگرد ٹولے کو شاید ان کے سرپرستوں نے پیپلز پارٹی کی اس تاریخ کا سبق نہیں پڑھایا جس میں ذوالفقار علی بھٹو، مرتضیٰ بھٹو، شاہنواز بھٹو اور دختر مشرق اور عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم بینظیر بھٹو کی جمہوریت کیلئے شہادتیں جیالوں کے لیے مشعل راہ اور عزم و ہمت کی بلند پایہ مثالیں ہیں جن کو سامنے رکھتے ہوئے ہر ایک جیالا اپنے خون سے جمہوریت کی ایک نئی داستان رقم کرنے کیلئے ذہنی و جسمانی لحاظ سے مکمل تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے لے کر پارٹی کا ہر کارکن شہادتوں پر افسوس نہیں کرتا بلکہ اسے اس سے عزم و حوصلے کا ایک نیا سبق ملتا ہے۔ تاہم افسوس ان طاقتوں کی ناکامی پر ہے جو پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگائے جانے کے اعمل میں یا تو شریک کار ہیں یا دہشتگردوں کے درپردہ حامی ہیں۔

متعلقہ عنوان :