نیشنل انٹرن شپ پروگرام میں اس سال 50 ہزار طالبعلم شامل ہوجائیں گے،سینٹ کمیٹی کو بریفنگ

ہر طلب علم کو 12 ہزار تنخواہ ، سال مکمل ہونے پر سریٹفکیٹ ملے گا، اجلاس میں پروگرام کے آغاز کے مقاصد ودیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا

بدھ 2 دسمبر 2015 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کو بتایا گیاکہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام بے روزگار پوسٹ گریجویٹ اور گریجویٹ طلب علموں کیلئے ہے، پروگرام میں فاٹا ، آزاد جمو ں و کشمیر ، قبائلی علاقوں کے علاوہ چاروں صوبوں کے طالب علم مستفید ہو رہے ہیں ،اس سال 50 ہزار طالب پروگرام میں شامل ہوجائیں گے ہر طلب علم کو 12 ہزار تنخواہ ملے گی سال مکمل ہونے پر سریٹفکیٹ بھی ملے گا ۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سابقہ اجلاسوں میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کے علاوہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام اور یوتھ ایکسچینج پروگرام کے آغاز کے مقاصد کردار بجٹ وغیرہ کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے طریقہ کار وظائف حاصل کرنے والے طلب علموں کی تعداد اور طریقہ کار وغیرہ کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ وہ وزارت میں نئے آئے ہیںآ ئندہ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے آگاہ کر دیا جائے گا ۔ نیشنل انٹرن شپ پروگرام بارے تفصیلی بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام بے روزگار پوسٹ گریجویٹ اور گریجویٹ طلب علموں کیلئے جنہوں نے 16 سال تعلیم حاصل کر رکھی ہے 26 سال کی عمر کے طلب علم اس کے اہل ہیں ۔

پروگرام میں فاٹا ، آزاد جمو ں و کشمیر ، قبائلی علاقوں کے علاوہ چاروں صوبوں کے طالب علم مستفید ہو رہے ہیں ۔اس سال 50 ہزار طالب پروگرام میں شامل ہوجائیں گے ہر طلب علم کو 12 ہزار تنخواہ ملے گی سال مکمل ہونے پر سریٹفکیٹ بھی ملے گا ۔اب تک 99306 طلب علم انٹرن شپ پر وگرام کر چکے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی نے 2007 سے2010 تک صوبہ وار تفصیلات طلب کر لیں اور مانیٹرنگ سسٹم کو بہتر بنانے کی ہدایت کر دی ۔

یوتھ ایکسچینج پروگرام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد اب صرف کوریا کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا ۔10 طلب علموں کو بھیجنا تھا مگر کوریا نے چار طلب علم منظور کیے ہیں ۔ طالب علموں کے نام چیف سیکرٹریوں کے ذریعے صوبوں سے حاصل کیے جاتے ہیں ۔چین کے ساتھ کلچرل ایکسچینج پروگرام کے تحت 100 بچوں کو وہاں بجھوایا جائے گا بچوں کے نام وزارت آئی پی سی کے پاس پہنچ چکے ہیں۔

فاٹا ، گلگت بلتستان کے بچوں کے لئے خصوصی توجہ رکھی گئی تھی اور تمام صوبوں کو ان بارے آگاہ بھی کیا جاتا ہے ۔تاکہ تمام صوبوں کو مساوی سہولت میسر ہو سکے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ1973 کے آئین کی منظوری کے بعد 18 ویں ترمیم ایک آئینی انقلابی اقدام تھا جس سے چھوٹے صوبوں کی محرومیاں ختم ہو جانی تھیں مگر وفاق نے آدھے محکمے صوبوں کے حوالے کیے اور آدھے محکمے اپنے پاس رکھے جس سے مسائل پید اہو گئے اگر ادارے پوری طرح صوبوں کو منتقل کر دیئے جاتے تو ان کے اب تک مثبت اثرات آرہے ہوتے ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر میر کبیر احمدمحمد شاہی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس میں سینیٹر سعید الحسن مندوخیل ، حمزہ ، مس سسی پلیجو، مختار احمد دھامرااور لیاقت خان ترکئی کے علاوہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ ، سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ بزمی