وزیراعلیٰ نے نصابی کتاب میں خواتین پر تشدد سے بچاؤ کا باب شامل کرنے کی منظوری دے دی

ایس ایم یو‘ خواتین ایم پی ایز اوردیگرحکومتی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نے اصلاحات کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا‘سلمان صوفی

بدھ 2 دسمبر 2015 23:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 دسمبر۔2015ء )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پنجاب کی نصابی کتابوں میں خواتین پر تشدد سے بچاؤ کا باب شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سینئر ممبر ایس ایم یو سلمان صوفی‘ خواتین ارکان پنجاب اسمبلی فرحانہ افضل‘ عالیہ آفتاب‘ نمائندہ سوشل ویلفیئر ‘ نمائندہ پی آئی ٹی بی اور دیگر محکموں کے نمائندوں پر مشتمل خواتین پر تشدد کے انسدادکے لئے کمیٹی نے مذکورہ اصلاحات کی تیاری و نفاذ کے لئے کلیدی کردار ادا کیا۔

و زیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ ہفتے پنجاب بھر میں وی اے ڈبلیو سی کے قیام کے لئے منعقدہ اجلاس میں اصلاحات کا جائزہ لے کر نصابی کتب میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ کمیٹی نے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بورڈ کے سیکرٹری کو بریفنگ دی اور وومن پروٹیکشن برائے انسداد تشدد کو جماعت نہم دہم سال اول و دوم کی اردو نصابی کتب میں شامل کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی ہدایت پر خواتین پر تشدد کے خلاف عوامی شعور و آگاہی کی بیداری کے لئے طلبا اور طالبات کے لئے انسداد تشدد کے ابواب خصوصی طور پر نصابی کتب میں شامل کئے جا رہے ہیں جس سے بیشتر سماجی تنازعات کا بروقت ازالہ اور انسداد ممکن ہو گا۔ نصابی کتب میں شامل ہونے والے مضامین میں طلباو طالبات کو سماجی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے اور خواتین پر تشدد کئے بنا خانگی یا خاندانی معاملات کوطے کرنے کے بارے میں آگاہی دی جائے گی اور پروٹیکشن سینٹرز ‘ شیلٹرز ہوم اور تشدد کی صورت میں خواتین کے لئے انصاف اور ریلیف حاصل کرنے کے طریق کار کے بارے میں بھی بتایا جائے گا۔