ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کے لیے محدود قدم اٹھائے: اقوام متحدہ

جمعرات 3 دسمبر 2015 12:51

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن03دسمبر۔2015ء) اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے عالمی ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران نے ماضی میں جوہری بم بنانیکے لیے محدود قدم اٹھائے تھے۔تاہم آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی یہ کوششیں منصوبہ بندی اور بنیادی اجزا کا جائزہ کرنے سے آگے نہیں بڑھیں تھیں۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہیکہ ’اس معلومات سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ تہران کا جوہری پروگرام پر امن تھا۔

‘یہ رپورٹ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان رواں سال ہونے والے بڑے معاہدے میں شامل شرائط کا حصہ ہے۔چھ بین الاقوامی طاقتوں اور ایران کے درمیان رواں سال جولائی میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران کی جانب سے حساس جوہری سرگرمیوں کے خاتمے کے جواب میں اس پر سے پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔

(جاری ہے)

آئی اے ای اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ’کوآرڈینیٹڈ‘ کام سنہ 2003 سے قبل کیا گیا تھا جن میں سے کچھ سرگرمیاں 2009 تک جاری رہیں۔

یہ رپورٹ اب رواں ماہ میں آئی اے ای اے کے بورڈ میں بحث کے لیے پیش کی جائے گی۔ایران کئی بار کہہ چکا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن ہے۔ایران کی جانب سے یورینیئم کی افزودگی کے خلاف سنہ 2006 سے 2015 کے درمیان اقوام متحدہ کی جانب سے مجموعی طور پر سات قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کا اس رپورٹ پر کہنا ہے کہ ’رپورٹ میں ایران کے جوہری پروگرام میں ماضی میں عسکری پہلووٴں پر اٹھنے والے سوالوں کا پوری طرح جائزہ لیا گیا ہے۔‘محمکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کے وجہ سے تہران کی جوہری سرگرمیوں کے رسائی اور شفافیت آئے گی اور ان سرگرمیوں کو دوبارہ نہ دوہرانے کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :