بینک ٹیکس پر حکومت اور تاجروں کی کشیدگی بڑھ رہی ہے

ٹیکس میں اضافہ ناقابل قبول ہے ،نیا بحران جنملے گا،اکرام شیخ

جمعرات 3 دسمبر 2015 12:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن03دسمبر۔2015ء)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہبینک ٹرانزیکشنز پر ودہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر کشیدگی بحران کی صورت اختیار کر رہی ہے۔ ٹیکس میں اضافہ ناقابل قبول ہے کیونکہ اس سے نیا بحران جنم لیگا۔ حکومت کاروباری برادری سے جاری تناؤ جلد از جلد ختم کرے کیونکہ اس سے بینکنگ کی صنعت کمزور اور بینکاری کا متوازی نظام فروغ پا رہا ہے ۔

تاجروں کی بڑی تعداد نے بینکوں سے لین دین ختم کر کے اپنے طریقے وضع کر لئے ہیں جس سے زیر امین معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے جبکہ متوازی بینکاری نظام مقبول اور مستحکم ہو رہا ہے۔ بہت سے تاجر روپے کے بجائے ڈالروں میں لین دین کر رہے ہیں جس سے نہ صرف روپیہ کمزور ہو رہا ہے بلکہ معیشت ڈالرئیزیشن کے طرف بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ بینک ڈیپازٹس میں کمی غیر قانونی بینکاری میں اضافہ کا نتیجہ ہے۔

عام آدمی اور چھوٹے تاجر موبائل اور انٹرنیٹ پر پندرہ فیصد سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں جبکہ بجلی کے بلوں پر ادا کئے جانے والے ٹیکس تیس فیصد سے زیادہ ہیں۔ بڑے ٹیکس چوروں کو مراعات مل رہی ہیں جبکہ چھوٹے طبقہ پر ظلم کیا جا رہا ہے ۔بزرگ شہریوں اور بیواؤں سے قومی بچت کے اکاؤنٹس پر دس فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے ۔ ملک کی 40 فیصد سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے مگر ٹیکس ادا کرنے پر مجبور ہے جبکہ ایک فیصد سے کم ارب پتی اشرافیہ ٹیکس کی ادائیگی سے آزاد ہے۔