پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے انٹرنیشنل پارٹنرز تلاش کیے جا رہے ہیں، ندیم نقوی

افتتاح جنوری میں وزیر اعظم کریں گے،ایس ایم ای ایکسچینج کو بھی قائم کیا جائے گا،ایم ڈی کے ایس ای

جمعرات 3 دسمبر 2015 22:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 دسمبر۔2015ء) کراچی اسٹاک ایکسچینج (کے ایس ای) کے منیجنگ ڈائریکٹر ندیم نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے انٹرنیشنل پارٹنرز تلاش کیے جا رہے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا ممکنہ افتتاح جنوری میں وزیر اعظم میاں نواز شریف کریں گے۔ جبکہ ایس ایم ای ایکسچینج کو بھی قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو فیڈریشن چیمبر آف کامرس انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں اسٹاک ایکسچینج کی ٹریڈنگ اسکرین کی لاؤنچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں محمد ادریس نے بھی خطاب کیا جبکہ معروف سرمایہ کار حاجی غنی حاجی عثمان بھی موجود تھے۔ کے ایس ای کے ایم ڈی نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے پارٹنرز کی حیثیت سے ترکی کے اسٹاک ایکسچینج (بورسا)، قطر اور لندن اسٹاک ایکسچینج سے بات چیت جاری ہے، ان انٹرنیشنل پارٹنرز کا روزانہ ٹریڈنگ حجم بہت زیادہ ہے اور اس سے ہماری کمپنی کو وسیع مواقع ملیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایس ایم ای کی ترقی کے لیے جلد ہی جو ایکسچینج قائم ہوگا اس میں ایک ایس ایم ای کمپنی صرف پچیس ملین روپے کے ذریعے لسٹڈ ہوسکتی ہے اور اس میں پانچ سرمایہ کار شامل ہوسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بزنس مینوں کے لیے 31 دسمبر 2015ء تک فیڈریشن چیمبرز کے اشتراک سے مختلف چیمبرز آف کامرس میں اسٹاک ایکسچینج سے منسلک آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے ساتھ کے ایس ای کی پارٹنر شپ کی ابتدا ہے اور مستقبل میں پرائیویٹ سیکٹر کے دونوں اداروں کو فائدہ ہوگا کیونکہ ایف پی سی سی آئی کے ذریعے پرائیویٹ سیکٹر کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ندیم نقوی نے کہا کہ کے ایس ای کی گزشتہ پانچ سال میں بہت اچھی پرفارمنس رہی ہے اور دنیا کے ٹاپ ٹین ایکسچینجز میں کے ایس ای کا شمار ہوتا ہے اور ایک اشاریہ تین ٹریلین روپے حکومت اور کمپنیز نے اسٹاک ایکسچینج سے اٹھا رکھے ہیں اس کے علاوہ کراچی اسٹاک ایکسچینج کی دو بڑی ممبر کمپنیاں عارف حبیب فرٹیلائزر اور لکی سیمنٹ پاکستان کی وہ پہلی کمپنیاں ہوں گی جو امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک میں اپنے پلانٹ لگانے جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقامی سرمایہ کاروں کو جب تک پچاس فیصد منافع کے آثار نہیں ہوں گے اس وقت تک وہ سرمایہ کاری کی جانب نہیں آئیں گے کیونکہ ہائی رسک اور شہر کے حالات کا کوئی پتا نہیں ہوتا۔ آئی پی او کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں سخت ریگولیشن لانے والے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں محمد ادریس نے اسٹاک ایکسچینج میں اسلامی ٹریڈنگ کے حوالے سے کیے گئے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی اور اسٹاک ایکسچینج کو اس ضمن میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی ستارا گروپ کوئلے سے چلنے والا پچاس میگا واٹ کا پاور پلانٹ تعمیر کر رہی ہے اور ہم نے اس ضمن میں تمام بینکوں سے اسلامی اصولوں کے مطابق کنسورشیم کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :