بی جے پی اور مودی سرکار کی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی،مسجدیں اللہ کا گھر ہیں ان کی جگہ کچھ اور نہیں بن سکتا، بابری مسجد کی جگہ دوبارہ مسجد ہی تعمیر ہو گی، اس کے دفاع کیلئے مسلمان اپنی جانیں تک قربان کرنے کیلئے تیار ہیں، اگر بی جے پی حکومت نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کرنے کی کوشش کی تو خود ہندوستان میں مسلمانوں کی وہ قوت اور تحریک کھڑی ہو گی کہ اسے سنبھالنا بھارت کے بس میں نہیں رہے گا

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کاخطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 4 دسمبر 2015 16:06

بی جے پی اور مودی سرکار کی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی سازشیں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 دسمبر۔2015ء ) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بی جے پی اور مودی سرکار کی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ مسجدیں اللہ کا گھر ہیں ان کی جگہ کچھ اور نہیں بن سکتا۔ بابری مسجد کی جگہ ان شاء اللہ دوبارہ مسجد ہی تعمیر ہو گی اور اس کے دفاع کیلئے مسلمان اپنی جانیں تک قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔

اگر بی جے پی حکومت نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کرنے کی کوشش کی تو خود ہندوستان میں مسلمانوں کی وہ قوت اور تحریک کھڑی ہو گی کہ اسے سنبھالنا بھارت کے بس میں نہیں رہے گا۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں تشدد اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ محض گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کی افواہ پھیلا کر فسادات بھڑکائے جاتے ہیں اور مسلمان باپ بیٹے کو زبردستی گھر سے گھسیٹ کا باہر نکالا اور پھر شہید کر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی مسلمان بہت زیادہ کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔ کشمیر میں قتل و غار ت گری انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ نریندر مودی نے بھارتی فوجیوں کیلئے نئے پیکج کا اعلان کیا ہے کہ جن فوجی اہلکاروں نے کشمیر میں ڈیوٹی کی ہے انہیں وہاں مفت گھر بنا کر دیے جائیں گے ۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ آٹھ لاکھ بھارتی فوج پہلے سے مقبوضہ کشمیر میں ہے اور وہاں تعینات رہنے والے فوجیوں کو گھر تعمیر کرکے دینے کا مطلب انہیں وہاں مستقبل بسا کر مسلم آبادی کے تناسب کو کم کرنے کی خوفناک سازش ہے۔

ہندوستان چاہتا ہے کہ پاکستان آنے والے وقت میں یہ بات بھی نہ کر سکے کہ کشمیریوں کو ان کی مرضی کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔ماضی میں جموں سے لاکھوں مسلمانوں کو اسی طرح ہجرت پر مجبور کیا گیا اور تین دن میں 70ہزار سے زائد کشمیری شہید کئے گئے تھے۔