سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کاتیسرامرحلہ، کراچی اور پنجاب کے اضلاع میدان جنگ بن گئے

ہفتہ 5 دسمبر 2015 16:49

کراچی/راولپنڈی/ملتان/نارووال/ بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 دسمبر۔2015ء) سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے موقع پر کراچی اور پنجاب کے اضلاع میدان جنگ بن گئے، سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے حامیوں نے جھگڑوں اور فائرنگ کے درجنوں واقعات سے بلدیاتی انتخابات کے پہلے دونوں مرحلوں کے امن پر داغ لگا دیئے،کراچی ،رحیم یار خان، ملتان، نارووال، شکر گڑھ، راولپنڈی ، بہاولپور اور راجن پور میں امیدواروں کا سیاسی پارہ آسمان کو چھوتا رہا،تصادم کے درجنوں واقعات میں سینکڑوں افراد زخمی ہو گئے، رینجرز نے کراچی میں پرتشدد واقعات میں ملوث 50افراد گرفتار کرلئے جبکہ 3جعلی پریزائیڈنگ افسران کو پکڑ کرتین ماہ کیلئے جیل بھجوا دیا،فائرنگ سے کراچی میں 100سے زائد ،شکر گڑھ میں 15،نارووال میں 12 افراد زخمی ہوئے ، متحدہ قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم(حقیقی) کا ایک دوسرے پر دھاندلی اور پولنگ اسٹیشنز پر قبضوں کے الزامات، ملتان میں نامعلوم افراد انتخابی عملے کی آنکھوں میں مرچیں ڈال کر بیلٹ باکس لے گئے،الیکشن کمیشن نے تمام پرتشدد واقعات اور بد انتظامیوں و بے ضابطگیوں کا نوٹس لے کر متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو کارروائی کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کوپنجاب اور سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے موقع پر پنجاب کے مختلف اضلاع اور کراچی دن بھر میدان جنگ بنے رہے۔کراچی میں لانڈھی کی یونین کونسل 17,16.15 میں تشدد اور ہنگامہ آرائی کے واقعات میں متعدد افراد زخمی ہو ئے۔لانڈھی کی یونین کونسل 15 میں نامعلوم افراد نے پولنگ ایجنٹ پر تشدد کیا جس سے اس کی آنکھ شدید متاثر ہوئی۔

پولنگ ایجنٹ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔یونین کونسل 17 بلال آباد میں ایم کیو ایم کا کیمپ اکھاڑنے پر متحدہ قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم حقیقی کے کارکنوں میں تصادم ہو گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جس کے بعد پولنگ کا عمل عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کو کنٹرول کر کے پولنگ دوبارہ شروع کر وا دی۔

دوسری جانب یونین کونسل 16 میں آفاق احمد کی تصویر پھاڑنے پر متحدہ قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم حقیقی کے کارکن گتھم گتھا ہو گئے۔ جس دوران پولنگ اسٹیشن میں موجود فرنیچر کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس اور رینجرز نے پولنگ اسٹیشن کا انتظام سنبھال کر صورتحال کنٹرول کر لی۔کراچی کے ہی علاقے شمسی سوسائٹی میں جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کے معاملہ پر جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے کارکنوں میں تصادم ہو گیا۔

دونوں گروپوں کی جانب سے آتشیں اسلحہ کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں جماعت اسلامی کے 5 کارکن زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ پر پولنگ کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا۔اس دوران رینجرز نے سولجر بازارکے پولنگ سٹیشن پر چھاپہ مارا جس میں انہوں نے 1جعلی پریزائڈنگ افسر سمیت 3افراد کو حراست میں لے کر تین ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

تینوں افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے بتایا جا رہا ہے۔ جعلی بیلٹ پیپرز کی اطلاع پر لائنز ایریا یونین کونسل 9 کے پولنگ اسٹیشن پر بھی کارروائی کی گئی۔ لانڈھی اور لیاری دن بھر اکھاڑا بنا رہا، سیاسی جماعتوں میں تصادم کے بعد علاقے میں کشیدگی تاحال برقرار ہے، ملیر شمسی سوسائٹی میں ایم کیو ایم کے کیمپ پر حملہ کیا گیا، وسیم اختر نے الزام عائد کیا کہ یہ حملہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے کیا ہے، لائنز ایریا میں متحدہ قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم (حقیقی) کے کارکنان نے تصادم کے بعد رینجرز نے 30افراد کو گرفتار کرلیا، لیاری کی یونین کونسل سنگولین میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی میں تصادم ہوا، جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا، اورنگی ٹاؤن یونین کونسل نمبر 7میں متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی کے کارکن آمنے سامنے آ گئے اور شدید نعرے بازی کی۔

رینجرز نے نشتر پارک پارسی سکول سے 3جعلی پولنگ افسران کو گرفتار کر کے تین ماہ کیلئے جیل بھیج دیا،غلط بیلٹ پیپر چھاپنے پر یونین کونسل چار اور 28کے دو وارڈوں میں انتخابات منسوخ کر دیئے گئے، ناظم آباد کی یونین کونسل 45میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنان جھگڑ پڑے جبکہ کورنگی نمبر پانچ میں متحدہ قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم حقیقی کے کارکنوں میں تصادم کے نیتیجے میں 12افراد زخمی ہوئے، لیاری کی یو سی12میں پیپلز پارٹی اور سیاسی جماعت میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا جبکہ لیاری کی ہی یونین کونسل نمبر 10میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کے کارکنان میں تصادم ہوا، یو سی 43میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے کارکنان میں تصادم سے پولنگ کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا۔

کراچی کے علاقے ناظم آباد کی یو سی 45میں پولنگ بوتھ نمبر 4میں مشتعل افراد نے پولنگ کے عملے پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں پولنگ روک دی گئی۔ شمسی سوسائٹی میں ایم کیو ایم کے کیمپ پر حملے کے دوران تین خواتین زخمی ہو گئیں، اورنگی ٹاؤن یو سی 17میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا، سچل میں مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے ایس ایچ او عزیز اللہ زخمی ہوگیا،بیلٹ پیپر چوری کے الزام میں یو سی 27میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے کارکنان کے تصادم کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہوئے، یونین کونسل 20گلشن اقبال پی ڈبلیو میں پولنگ اسٹیشنز سے جعلی ووٹ کاسٹ کرتا ہوا ایک شخص پکڑ لیا گیا۔

بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے موقع پر پنجاب میں بھی امن و امان کی صورتحال بعض شہروں میں کراچی کا ہی منظر پیش کرتی رہی،شکر گڑھ کی یوسی 94 میں سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 12 کارکنان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف جب کہ دو کا تعلق ن لیگ سے ہے۔ دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے پر بیلٹ پیپرز کی غیر قانونی چھپائی کا الزام لگایا جس کے بعد الزم تراشی تصادم میں تبدیل ہو گئی ہے۔

مخالفین نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہو گئے۔ناروال کے یونین کونسل نمبر چرانوے میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے مابین فائرنگ کے تبادلہ سے 12 افراد زخمی ہوگئے۔پنجاب کے ضلع ناروال میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان مسلح تصادم سے 12 افراد زخمی ہوگے جس کے بعد حلقہ میں پولنگ کا عمل روک دیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا ۔

رحیم یار خان میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلہ کی پولنگ جاری تھی کہ اس دوران ووٹرز نے ایک پولیس اہلکار کو جعلی ووٹ ڈلواتے رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے کمال حیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پیٹی بھائی کو موقع سے فرار کروا دیا جس پر پیپلز پارٹی ‘ تحریک انصاف اور آزاد امیدوار کے حامیوں نے احتجاج بھی کیا۔حاصل پور کے وارڈ نمبر ایک میں بلدیاتی انتخاب کے امیدوار کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ ملتان کی یونین کونسل 58کے الہدیٰ سکول کے پولنگ سٹیشن پر درجنوں افراد نے ہلہ بولا ،حملہ آور افراد نے پولنگ عملے کی آنکھوں میں مرچیں پھینکی اور بیلٹ پیپرز اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔