عمران فاروق قتل کیس میں الطاف حسین سمیت بیرون ملک مقیم دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے مددلینے کا فیصلہ

ایف آئی اے مقدمے میں پہلے ہی زیر حراست تین مرکزی ملزمان کو تحویل میں لینے کے بعد لندن میں موجود دیگر ملزمان کی حوالگی کا عمل شروع کرے گی،ذرائع

ہفتہ 5 دسمبر 2015 20:03

عمران فاروق قتل کیس میں الطاف حسین سمیت بیرون ملک مقیم دیگر ملزمان ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 دسمبر۔2015ء) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت بیرون ملک مقیم دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لی جائے گی، ایف آئی اے مقدمے میں پہلے ہی زیر حراست تین مرکزی ملزمان کو تحویل میں لینے کے بعد لندن میں موجود دیگر ملزمان کی حوالگی کا عمل شروع کرے گی۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ درج ہونے کے بعد کیس کی تفتیش اور ملزمان کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا،مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش کا پہلا مرحلہ سیکورٹی اداروں کے پاس موجودمرکزی ملزمان معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی کو ایف آئی اے کی تحویل میں دینا ہے۔مرکزی ملزمان کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائیگاجس کے بعد دوسرا اہم مرحلہ برطانیہ میں موجود ملزمان الطاف حسین، محمد انور اور افتخار حسین کی حوالگی ہیوزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے پاکستانی شہریت ترک کی ہے نہ ہی نوے کی دہائی میں برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرنے کے بعد سے ابتک پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی تجدید کرائی ہے سرکاری ریکارڈ کے مطابق الطاف حسین نے اپنی بیوی سے علیحدگی کے باجود اس کا بھی ریکارڈ درست نہیں کرایا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ الطاف حسین، محمد انور اور افتخار حسین کو پاکستانی شہری ہونے کے باعث انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ سے مقدمے کی تفتیش میں مدد لینے سمیت عمران فاروق کی اہلیہ سے بھی پوچھ کچھ کی جائیگی۔