کراچی:بلدیاتی انتخابات، بڑے برج اُلٹ گئے،ایم کیو ایم نے میدان مار لیا، پنجاب میں ن لیگ کی سبقت

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 6 دسمبر 2015 12:40

کراچی:بلدیاتی انتخابات، بڑے برج اُلٹ گئے،ایم کیو ایم نے میدان مار لیا، ..

کراچی،ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔5دسمبر۔2015ء) کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم نے میدان مار لیا ۔آئندہ مئیر متحدہ کا ہی ہو گا ۔ ترازو اور بلے کا اتحاد ناکام ہو گیا ۔ بڑے بڑے برج اُلٹ گئے ۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان،تحریک انصاف کے علی زیدی اور پیپلز پارٹی کراچی کے صدر نجمی عالم ہار گئے ۔ متحدہ کے وسیم اختر اور ریحان ہاشمی کامیاب ہو گئے ۔

کاکنوں کا جشن دیدنی ہے ۔ ایم کیوایم نے حیدرآبادکےبعد کراچی کامیدان بھی مارلیا۔غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کےمطابق متحدہ قومی موومنٹ نے بیشتر نشستوں پر واضح برتری حاصل کرلی۔ کراچی کی مجموعی 456 نشستوں میں سے اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ایم کیو ایم نے 254 نشستیں حاصل کی ہیں۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی 39 نشستوں پر کامیاب ہوئی جبکہ 34 نشستیں آزاد امیدوار لے اڑے۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کل209 میں سے 127 نشستوں پر ایم کیوایم کامیاب رہی اور پی پی نے 17 نشستیں جیتیں۔کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں میئرکےانتخاب کیلیےایم کیوایم کو واضح برتری مل چکی ہے۔ کراچی کے ضلع وسطی میں ایم کیو ایم نے کلین سوئپ کیا اور 102 میں سے 100 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔2 نشستیں پیپلز پارٹی کے حصے میں آئیں۔کراچی جنوبی کی کل 62 میں سے ایم کیو ایم 20نشستوں پر کامیاب ہوئی۔

پیپلز پارٹی نے آٹھ اور دس آزاد امیدواروں نے میدان مارا جبکہ دیگر نشستوں پر 14 مختلف جماعتوں کے امیدوار کامیاب ہوئے۔کراچی شرقی کی کل 62 میں سے 36 پر ایم کیو ایم ،2 پر پی پی، 4 پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئےجبکہ 25 نشستیں دیگر جماعتوں نے حاصل کیں۔ کراچی غربی کی کل 98 میں سے 36 پر ایم کیو ایم ۔5 پر پی پی اور 10 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔کراچی کے ضلع کورنگی کی کل 74 میں سے 60 پر ایم کیو ایم اور چار پر پی پی کامیاب ہوئی ۔

کراچی کے ضلع ملیر کی کل 58 میں سے پیپلزپارٹی کی8نشستیں ۔ ایم کیو ایم نے2 نشستیں جیتیں اور 10 آزاد امیدوار جیت گئے ۔ لیاری میں پیپلزپارٹی کوشدید دھچکا لگا اور پیپلز پارٹی کل 15 میں سےصرف 6 نشستیں لے سکی ۔ ن لیگ4، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو 1،1 نشست ملی ۔ 3 پر آزادامیدوار کامیاب ہوئے۔ اُدھربلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونے والی پولنگ مجموعی طور پر پُرامن رہی تاہم اُمیدواروں کی جانب سے مخالفین پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

الیکشن کے ابتدائی نتائج ن لیگ کے حق میں آرہے ہیں اور حکمران جماعت کے اُمیدواروں نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل نے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ آزارد اُمیدواروں کی بھی ایک بڑی تعداد نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ن لیگ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اس بار پی ٹی آئی نے مختلف علاقوں میں متعدد آزاد اُمیدواروں کی حمایت کی تاہم پی ٹی آئی کے اُمیدواروں نے الیکشن میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔

پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونے والے تیسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ نے 1،335 نشستوں میں سے 423 پر کامیابی حاصل کی ہے اور 394 نشستوں پر آزاد اُمیدوار کامیاب قرار پائے ہیں۔ ادھر پی ٹی آٗئی نے 105 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے پنجاب میں اپنی موجودگی ظاہر کی ہے جبکہ پی پی پی نے 24، جماعت اسلامی نے ایک اور دیگر جماعتوں نے مجموعی طور پر 16 نشستیں حاصل کی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق پنجاب کے 12 اضلاع میں ہونے والے الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 50 فیصد رہا۔ بلدیاتی انتخابات کے پُرامن انعقاد کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ہمراہ رینجرز نے بھی سیکیورٹی کے انتظامات میں اپنا حصہ ڈالا تھا۔ صرف راولپنڈی کے علاقے میں الیکشن کے دوران خونی تصادم کی اطلاعات ہیں جہاں ایک اُمیدوار کے کزن کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تاہم اس ایک واقع کے علاوہ راولپنڈی میں بھی امن و امان کی مجموعی صورت حال بہتر رہی۔

بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پنجاب کے جنوبی حصے کے سات اضلاع ملتان، ڈیرہ غازی خان، بھاولپور، راجن پور، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، لیہ اور وسطی پنجاب کے 4 اضلاع جھنگ، خوشاب، سیالکوٹ، ناروال اور راولپنڈی میں پولنگ ہوئی۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں 31 اکتوبر اور 19 نومبر کو پنجاب کے دیگر 12 اضلاع میں پولنگ ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پنجاب آفس نے اعلان کیا ہے کہ نتائج ایک سے دو روز میں جمع کر لئے جائے گئے اور ان کا اعلان ایک ساتھ ہی کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی پنجاب کے آرگنائزر سرور چوہدری نے ڈان کو بتایا ہے کہ تیسرے مرحلے کے انتخابات قدرِ بہتر اور پُرامن ماحول میں ہوئے ہیں۔