ورلڈ 2010ء کی میزبانی : اعلی فیفا عہدیدار نے 66 لاکھ پاونڈز رشوت دی

اتوار 6 دسمبر 2015 14:10

ورلڈ 2010ء کی میزبانی : اعلی فیفا عہدیدار نے 66 لاکھ پاونڈز رشوت دی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن06دسمبر۔2015ء) ایف بی آئی نے کہا ہے کہ فیفا کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی شناخت رشوت دینے والے مشتبہ شخص کے طور پر کر لی گئی ہے جو 2010 میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے عالمی کپ کی میزبانی کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 66 لاکھ پاونڈز کی رشوت دینے میں مبینہ طور پر ملوث تھا۔عالمی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری ہونے والے اس نئے چالان میں اعلیٰ عہدیدار کو ’کو کنسپائریٹر 17‘ یعنی سازش میں ملوث کہا گیا ہے ، مگر اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

محکمے کا کہنا ہے کہ ’انھوں نے فیفا کے سابق نائب صدر جیک وارنر کو تین ادائیگیاں کی تھیں،یہ نیا چالان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز ہی زیورخ سے پکڑے جانے والے 16 عہدیداروں پر مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کرنے والے ادارے نے الزام عائد کیا ہے۔

(جاری ہے)

فیفا کا کہنا ہے کہ امریکی اور سوئس حکام کی تفتیش سے مکمل تعاون کیا جائے گا،فیفا کے نائب صدر الفریدو ہیوٹ اور ہوان انخل ناپوت مبینہ طور پر بدعنوانی کرنے والے گروہ میں شامل تھے اور اس کے بعد سے 90 روز کے لیے فٹ بال سے متعلق ہر سرگرمی سے معطل کر دیے گئے ہیں۔

’رشوت اور خفیہ ادائیگیاں کرنے میں ملوث‘ ان افراد میں برازیلین فٹبال کے موجودہ سربراہ مارکو پولو ڈیلنیر اور فیڈریشن کے سابق سربراہ ریکارڈو ٹیزیرا بھی شامل ہیں،اس کے علاوہ ان میں لاطینی امریکا کی فٹبال تنظیم کے الفریدو ہیوٹ ، گوئٹے مالا کی فٹبال فیڈریشن کے تین عہدیداران سمیت افریقی اور لاطینی امریکا کے ممالک سے تعلق رکھنے والے اہم افراد شامل ہیں،امریکی اٹارنی جنرل لوریٹا لنچ کا کہنا ہے کہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ان افراد نے کھیل کو کرپٹ کرنے کی سازش کی اور کک بیکس اور رشوت کی مد میں 20 کروڑ ڈالر لیے۔