بھارت آئی سی سی اپنے حصے پر حق جتانے لگا

پیر 7 دسمبر 2015 14:22

بھارت آئی سی سی اپنے حصے پر حق جتانے لگا

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن07دسمبر۔2015ء) بی سی سی آئی کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کہتے ہیں کہ ششانک منوہر نے اپنی ذاتی رائے پیش کی تھی، ہم اپنے حصے سے دستبردار نہیں ہوں گے، پچز پر ہونے والی تنقید بھی بلاجواز ہے، ناگپور کی پچ ناقص قرار دینے پر آئی سی سی کو جلد جواب دیں گے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ششانک منوہر نے آئی سی سی کا چیئرمین بننے کے بعد بگ تھری کی مخالفت کی تھی جبکہ تین ممالک کے آئی سی سی کی کمائی میں زیادہ حصہ پانے کو بھی غیرمنصفانہ قرار دیا تھا، ان کے اس بیان کا کرکٹ جنوبی افریقہ اور سری لنکا بورڈ کی جانب سے سراہا گیا تھا تاہم بھارتی بورڈ میں اس تجویز کی مخالفت شروع ہوگئی، خود بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کو اپنے صدر منوہرکی یہ بات ایک آنکھ نہ بھائی، ان کا کہنا ہے کہ ششانک نے صرف اپنی ذاتی رائے دی تھی، جب ہم آئی سی سی کے ریونیو میں 70 فیصد حصہ ڈالتے ہیں تو بدلے میں 21 فیصد حاصل کرنا زیادہ نہیں ہے اور ویسے بھی یہ رقم ملک میں کھیل کے فروغ کیلیے صرف کی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہماری ہر اسٹیٹ میں انٹرنیشنل لیول کا وینیو موجود ہے۔

(جاری ہے)

ماضی میں آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی ایسا کرتے رہے، ان پر اعتراض نہیں کیا گیا تو ہم پر انگلیاں کیوں اٹھائی جارہی ہیں۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ناقص پچز پر انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ یہ تنقید بلاجواز ہے، جب آسٹریلیاوغیرہ میں کوئی ٹیسٹ دو تین روز میں ختم ہوجاتا تو اس وقت وکٹ پر کوئی بات نہیں ہوتی، ہمارے ملک میں ایسا ہوتو اعتراضات ہونے لگتے ہیں، ہوم ایڈوانٹج ہمارا حق اور اس سے دستبردار نہیں ہوسکتے، ہمیں آئی سی سی کی جانب سے ناگپور کی پچ کے بارے میں خط موصول ہوچکا جس کا جلد ہی جواب بھیج دیں گے

متعلقہ عنوان :