تاشفین ملک الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم رہیں ‘ خاتون استاد کا دعویٰ

پیر 7 دسمبر 2015 15:22

تاشفین ملک الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم رہیں ‘ خاتون استاد کا دعویٰ

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں معذوروں کے سینٹر پر فائرنگ میں ملوث خاتون تاشفین ملک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستان میں خواتین کے ایک ہائی پروفائل مدرسے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم رہیں غیر ملکی میڈیا نے ایک خاتون استاد کے حوالے سے بتایا کہ 29 سالہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی مذکورہ استاد جنھوں نے اپنا نام مقدس بتایا کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکا، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں اور یہ اْن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں.مقدس نے بتایا کہ کورس 2 سال کا تھا لیکن تاشفین نے اسے مکمل نہیں کیا انہوں نے کہاکہ وہ ایک اچھی لڑکی تھی، مجھے نہیں معلوم انھوں نے کیوں انسٹی ٹیوٹ چھوڑا اور ان کے ساتھ کیا ہواتاہم مذکورہ استاد نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا تاہم ملتان کی بہاوٴالدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباء کے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا ‘یونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیں غیر ملکی میڈیا کے مطابق اکیڈمی انتظامیہ کی ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو تاشفین کے یہاں زیر تعلیم رہنے کی تصدیق کرسکتی ہیں اور نہ ہی تردید اور وہ اس معاملے پر مینیجمنٹ سے بات کریں گی تاہم انہوں نے کہاکہ کیلیفورنیا واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور ہم طالب علموں کے ذاتی اقدامات کے ذمہ دار نہیں ہیں واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سان برنارڈینو میں واقع معذوروں کے سینٹر میں فائرنگ کے واقعے میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس نے واقعے میں ملوث دو مشتبہ افراد 28 سالہ رضوان فاروق اور ان کی 27 سالہ اہلیہ تاشفین ملک کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ہلاک کردیا تھا۔بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ رضوان فاروق امریکی شہری تھے جبکہ تاشفین ملک ’کے۔ ون‘ ویزے پر امریکا آئیں۔