کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی208میں سے 132نشستوں پرایم کیو ایم کامیاب

پیر 7 دسمبر 2015 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے دن تک ملنے والے نتائج کے مطابق کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے 1466 میں سے 796سے امیدوار کامیاب ہو گئے ہیں، جبکہ 208یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 416 میں سے 262 (132چیئرمین اور 132وائس چیئرمین )کی نشستوں پر کامیابی اور 6میں سے 4اضلاع میں واضح فتح ملی، دو اضلاع میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پوزیشن بہتر ہے ، ضلع کونسل میں پیپلزپارٹی کا میاب ہو گئی۔

الیکشن کمیشن سے ملنے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 5 دسمبر کو 1520 میں سے 1466 نشستوں کے لئے پولنگ ہوئی اور 6580 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ مجموعی طور 22 جماعتوں نے انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نہ صرف بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی بلکہ 4 اضلاع کے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی حکومتیں بنانے میں بھی کامیاب رہی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)کو ضلع وسطی کی 51یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 102نشستوں میں سے 100 نشستیں، کونسلرز کی 199، ضلع شرقی کی 30یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 60 نشستوں میں سے 38 نشستیں اور کونسلرز کی 63نشستیں، ضلع غربی کی 46 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی92نشستوں میں سے 42 نشستیں اور کونسلرز کی 58 نشستیں، ضلع کورنگی کی 37یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 74نشستوں میں سے 66نشستیں اور کونسلرز کی137نشستیں، ضلع جنوبی کی 31 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 62 نشستوں میں سے 18 نشستیں اور کونسلرز کی 31 نشستیں اور ضلع ملیر کی 13 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 26 نشستوں میں سے 8 نشستیں اور کونسلرز کی 19 نشستیں ملی ہیں۔

مجموعی طور پر متحدہ قومی موومنٹ کو چار اضلاع ضلع وسطی، ضلع کورنگی، ضلع غربی اور ضلع شرقی کی ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ساتھ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کراچی کے ایوان میں سادہ اکثریت سے زائد نشستیں ملی ہیں۔ پیپلز پارٹی کو ضلع کونسل کی 38 میں سے 18 نشستوں کے ساتھ واضح برتری ملی ،پیپلزپارٹی کو یونین کمیٹیوں کے چیئرمین وائس چیئرمین کی 40نشستیں ملی ہیں جن میں ضلع جنوبی میں یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی62 نشستوں میں سے 24 نشستیں اور کونسلرز کی37نشستیں، ضلع ملیر یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 8 نشستیں اور کونسلرز کی 17نشستیں، ضلع شرقی میں یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 4 نشستیں اور کونسلرز کی 5 نشستیں، ضلع غربی میں یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 4 نشستیں اور کونسلرز کی 5 نشستیں، ضلع ملیر کی 32 یونین کونسلوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 64 نشستوں میں سے 34 نشستیں اور کونسلرز کی 61نشستیں ملی ہیں۔

ن لیگ کو یونین کمیٹیوں کے چیئرمین وائس چیئرمین کی24نشستیں ملی ہیں جن میں ضلع غربی میں چیئرمین وائس چیئرمین کی 12اور کونسلرز کی 27، ضلع جنوبی میں چیئرمین وائس چیئرمین کی 6 اور کونسلرز کی 13، کورنگی میں کونسلرز کی4نشستیں، ضلع ملیر میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 3 نشستیں اور کونسلرز کی7نشستیں ، ضلع شرقی میں یونین کمیٹیوں کے چیئرمین وائس چیئرمین کی 5نشستیں ملی ہیں۔

تحریک انصاف کو مختلف اضلاع میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 12نشستیں اور کونسلرز کی 31اور جماعت اسلامی کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 14نشستیں اور کونسلرز کی 27، جمعیت علما اسلام (ف) کو چیئرمین وائس چیئرمین کی 7(3چیئرمین اور 4چیئرمین )اور کونسلرز کی 17نشستیں، عوامی نیشنل پارٹی کو چیئرمین وائس چیئرمین 3(ایک چیئرمین اور دو وائس چیئرمین 2)اور کونسلرز کی 7نشستیں، پاکستان رائے حق پارٹی کو چیئرمین و وائس چیئرمین کی3(ایک چیئرمین اور دو وائس چیئرمین)ور کونسلرز کی 9نشستیں ملی ہیں۔

متعلقہ عنوان :