تین سال بعد لیبیا کے دومخالف گروپوں میں امن معاہدہ طے پاگیا

لیبیامیں مخلوط حکومت کے قیام میں مددکیلئے تیار مگر عسکری مداخلت نہیں کریں گے،نیٹو سربراہ کا ردعمل

پیر 7 دسمبر 2015 18:47

تین سال بعد لیبیا کے دومخالف گروپوں میں امن معاہدہ طے پاگیا

برسلز/طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) لیبیامیں مخالف گروپوں کے درمیان تین سال بعد امن معاہدہ طے پاگیا جس کے بعد فریقین کے نمائندوں نے معاہدے کے پیپر پر دستخط کردیئے،دھرنیٹو کے سربراہ ژینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد لیبیا میں مخلوط حکومت کے قیام میں مدد کے لیے تیار ہے تاہم اس جنگ زدہ ملک میں عسکری مداخلت نہیں کی جائے گی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طرابلس میں قائم جنرل نیشنل کانگریس کے نائب سربراہ عود عبدالصادق نے کہاکہ مختلف فریقین کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کی تصدیق دونوں حریف پارلیمانوں نے کر دی ہے، انہوں نے کہاکہ فریقین کے درمیان ڈیڈلاک ختم ہو چکا ہے اور ایک تاریخی معاہدہ طے کر لیا گیا ہے،عود عبدالصادق نے کہا کہ وہ معاہدہ جس کے لیے لیبیا کے عوام، عرب دنیا اورعالمی برادری منتظر تھے، طے کیا جا چکا ہے ان مذاکرات میں طرابلس میں قائم جنرل کانگریس اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے وفود نے حصہ لیا،ادھرنیٹو کے سربراہ ژینس اسٹولٹن برگ نے کہا کہ مغربی دفاعی اتحاد لیبیا میں مخلوط حکومت کے قیام میں مدد کے لیے تیار ہے تاہم اس جنگ زدہ ملک میں عسکری مداخلت نہیں کی جائے گی،اسٹولٹن برگ نے کہا کہ اگر لیبیا میں فریقین ملک کر ایک حکومت قائم کرنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں، تو اس سلسلے میں نیٹو ممالک ان کی مدد کے لیے تیار ہوں گے، لیبیا کے موضوع پر 13 دسمبر کو اٹلی میں بھی ایک کانفرس کا انعقاد ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :