Live Updates

وزیر خوراک سندھ سے برٹش یائی کمیشن کی ڈپٹی پولیٹیکل کونسلرکی ملاقات

تحریک انصاف کو بیرونی ہاتھوں اور میڈیا نے مقبول کیا لیکن عوام نے اسے مکمل طور پر مسترد کردیا ہے،سید ناصرحسین شاہ

پیر 7 دسمبر 2015 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) سندھ کے وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ سے پیرکے روز برٹش یائی کمیشن کی ڈپٹی پولیٹیکل کونسلر جیوڈ مکس ورتھے نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کراچی کی سنئیر اکانومک اینڈ پولیٹیکل ایڈوائیزر امینہ عسکری اور سیف آصف خان بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، بالخصوص صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات، امن و امان سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر جیوڈ مکس ورتھے نے صوبائی وزیر کو سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد اور پیپلز پارٹی کو سندھ بھر میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر انہیں مبارک باد پیش کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے صوبہ سندھ میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے لئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرصوبائی وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی اس ملک میں جمہوریت کے استحکام اور اس ملک میں عوام کو نچلی سطح تک ریلیف پہنچانے میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں تین مراحل میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سندھ کی عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی کو 80 فیصد کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایم کیو ایم کا ووٹ بینک ہے اور وہاں پر عوام نے انہیں منتخب کیا جبکہ سندھ کے دیگر تمام اضلاع میں پاکستان پیپلز پارٹی نے کلین سوئپ کیا ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں جاری آپریشن کسی ایک سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ آپریشن دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہے اور یہ آپریشن آخری دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے برطانوی ڈپٹی پولیٹیکل کونسلر کی جانب سے صوبہ سندھ کی سیاسی صورتحال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ میں آج بھی عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں اور موجودہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور کامیابی اس کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں کی اکثریت ہے اور انہوں نے ایم کیو ایم کو ووٹ دئیے ہیں۔ ایک اور سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کو سندھ کی عوام نے مکمل طور پر مسترد کردیا ہے اور تحریک انصاف کو 2013 تک صرف ایک ہی نشست پر کامیاب ہوتی آرہی تھی اس کو بیرونی ہاتھوں اور میڈیا نے مقبول کیا لیکن عوام نے اسے مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی پنجاب اور دیگر صوبوں میں مقبولیت میں کمی کے سوال پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 2008 کے انتخابات کے بعد ہمارے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے جو اس وقت صدر پاکستان بھی تھے، انہوں نے مفاہمتی سیاست کو فروغ دیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو وہ اپنے ساتھ لے کر چلے، جس پر پارٹی کے کچھ لوگوں کو اختلاف تھا تاہم اب یہ اختلاف دور ہوتا جارہا ہے اور آج ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو، جنہوں نے پارٹی کی بھاگ دوڑ سنبھالی ہے انہوں نے پنجاب، خیبر پختونخواہ اور دیگر صوبوں میں پارٹی کو منظم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور انشاء اﷲ آئندہ ہونے والے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی ایک بار پھر اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئے گی۔

بلدیاتی اداروں میں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کئے جانے کے سوال پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور عوام کو ریلیف ان کی دہلیز تک پہنچانے کا ہے اور اس کے لئے کوشاں ہیں تاہم اگر تمام اختیارات کو منتخب مئیرز اور نمائندوں کو دے دئیے جائیں تو اس میں انتظامی مسائل بڑھ جائیں گے اور اس سے امن و امان کا مسئلہ بھی گھمبیر ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ووٹوں سے منتخب ہوکر آنے والے بلدیاتی نمائندوں کو ان کے اختیارات دئیے جائیں گے اور اس حوالے سے سندھ اسمبلی میں 2013 میں منظور شدہ بلدیاتی بل میں تمام واضح ہے۔ کراچی میں علیحدہ صوبے کے نعرے کے حوالے سے پوچھنے پر صوبائی وزیر نے کہا کہ مہاجر صوبے کا نعرہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور یہ صوبے کے لئے کسی الارمنگ صورتحال سے کم نہیں ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر خون خرابے کا خدشہ ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سید ناصرحسین شاہ نے جیوڈ مکس ورتھے اور دیگر آئے ہوئے مہمانوں کو سندھ کی روائتی اجرک کا تحفہ پیش کیا اور ان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات