ماجو کے گریجویٹس کی جانب سے عملی زندگی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ہ ملک اور قوم کا نام بھی روشن ہوگا

پیر 7 دسمبر 2015 21:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 دسمبر۔2015ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی ( ماجو)میں طلبہ کو معیاری تعلیم کی سہولت کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی تعلیم دی جاتی ہے کہ وہ عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکیںِ، آج کے کارپوریٹ سیکٹر میں نوجوانوں کو پر کشش تنخواہیں اور مراعات تو مل جاتی ہیں لیکن دوسری جانب انھیں غلام کی طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے اس لئے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ نوکری توضرور کریں لیکن غلامی ہرگز قبول نہ کریں۔

ان خیالات کا اظہار ماجو کے فیکلٹی ممبران نے گزشتہ شام ایم بی اے،ایم ایس، بی بی اے،بی ایس اور بی ایس سی کی تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کے اعزاز میں میں دی جانے والی الوداعی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جن اساتذہ نے اس موقع پر طلبہ سے خطاب کیا ان میں پروفیسر آفاق علی خان، جاوید احمد بلوچ، حسن آفتاب،خرم نصر اللہ بٹ، ارشد حسین، زرتاشہ،سدرہ مسعود اور عظمیٰ خان شامل تھیں۔

ماجو کے اساتذہ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دوران تعلیم طلبہ نے مشالی نظم و ضبط اور جوش و جذبہ کا مظاہرہ کیا،وہ نوجوان بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں جن کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ملتے ہیں او ر اس بات کی توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے باوجو مزید علم حاصل کرنے جستجو کرتے رہیں گے کیونکہ علم حاصل کرنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ ماجو کے گریجویٹس نوجوانوں کی جانب سے عملی زندگی میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بنا پر نہ صرف ماجو بلکہ ملک اور قوم کا نام بھی روشن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ طلبہ جب تعلیم مکمل کرکے عملی زندگی کا آغاز کرتے ہیں تو وہ ان کے لئے بالکل ایک مختلف دنیا ہوتی ہے جس میں قدم رکھنے کے بعد وہ اپنے علم، ذہانت، صلاحیتوں اورشعور کا بہتر استعمال کرکے کچھ بہتر کر دکھانے میں کامیاب ہوتے ہیں اور کسی بھی غیرمعمولی کام کرجانے والے فرد کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔