کیلی فورنیافائرنگ واقعہ ’حملہ آوروں نے حملے سے قبل نشانہ بنانے کی مشقیں کی تھیں‘ امریکہ

منگل 8 دسمبر 2015 12:03

کیلی فورنیافائرنگ واقعہ ’حملہ آوروں نے حملے سے قبل نشانہ بنانے کی ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 دسمبر۔2015ء ) امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کہاہے کہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں فائرنگ کرنے والے جوڑے نے حملے سے کئی دن قبل ہدف کو نشانہ بنانے کی مشقیں کی تھیں۔کیلی فورنیا کے علاقے سان برناڈینو میں ذہنی مسائل اور بیماریوں کا شکار افراد کی مدد کے مرکز پر گذشتہ بدھ کی صبح ہونے والے حملے میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد یہ دونوں حملہ آور پولیس کے ساتھ ہونے والے مقابلے میں مارے گئے تھے۔ ایف بی آئی کے لاس اینجلس دفتر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیوڈ بوڈچ کا کہنا ہے کہ تاشفین ملک اور ان کے شوہر سید رضوان فاروق لاس اینجلس کے علاقے میں واقع رینجز گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ دونوں شدت پسندی کی جانب مائل تھے اور ایسا ’کچھ عرصے‘ سے تھا۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ تاحال انھیں ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ حملوں کی منصوبہ بندی بیرون ملک کی گئی تھی۔

ایف بی آئی کی جانب سے سید رضوان فاروق اور ان کی اہلیہ کی جانب سے معذوروں کے مرکز میں اپنے ساتھ کام کرنے والوں پر فائرنگ کرنے سے قبل کوئی تفتیش نہیں کی گئی تھی۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انھیں اس جوڑے کے گھر سے 19 پائپ بھی ملے ہیں جس سے بم تیار کیے جاسکتے تھے۔امریکی نیوز چینل اے بی سی نیوز نے اس جوڑے کی شکاگو کے او ہارے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 27 جولائی 2014 کو لی گئی تصویر بھی حاصل کی ۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سید رضوان فاروق سعودی عرب گئے تھے اور دو ہفتے قیام کے بعد تاشفین ملک کے ہمراہ واپس آئے تھے۔رضوان فاروق کے والد نے ایک اطالوی اخبار لا سٹامپا کو بتایا ہے کہ ان کا بیٹا شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے ساتھ ہمدردی اور اسرائیل کی بارے میں خبط رکھتا تھا۔