بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیلئے معاوضے کا معاملہ سردرد بن گیا

منگل 8 دسمبر 2015 13:18

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کیلئے معاوضے کا معاملہ سردرد بن گیا

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن08دسمبر۔2015ء) بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں ایک بار پھر معاوضے کا معاملہ سر اٹھانے لگا، مشفیق الرحیم کو چیک باوٴنس ہونے پر احتجاج کی وجہ سے سلہٹ سپر اسٹارز کی قیادت سے ہٹائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، کئی دیگر کھلاڑیوں کو بھی بینک سے خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق بارسل بلز کے خلاف مقابلے میں سلہٹ سپر اسٹارز نے حیران کن طور پر مشفیق الرحیم کی جگہ شاہد آفریدی کوکپتان بنا دیا، جس پر کافی حیرانی ظاہر کی گئی،اس کے بعد یہ جان کر مزید حیرت ہوئی کہ مشفیق نے خودہی کپتانی سے انکار کردیا ہے۔

ٹیم کوچ سرور عمران کے بعد سلہٹ سپر اسٹارز کے مالکان نے بھی فیصلے کی وجہ مشفیق کے دباوٴکا شکار ہونے کو قرار دیا، عظیم الاسلام کا کہنا ہے کہ مشفیق کو اس لیے قیادت سے ہٹایا گیا کیونکہ وہ پریشر سے نمٹ نہیں پا رہے تھے۔

(جاری ہے)

مگر اب بعض رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیاکہ مشفیق کو برطرف کرنے کی وجہ مالی معاملات پر آواز اٹھانا تھا جس میں بینک کی جانب سے چیک قبول نہ کرنا بھی شامل تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مشفیق نے بی پی ایل گورننگ کونسل کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا کہ گذشتہ ہفتے ٹیم کی جانب سے انھیں جو چیک دیا گیا وہ باوٴنس ہوگیا تھا، صرف ان کے ساتھ ہی ایسا نہیں ہوا بلکہ دیگرکئی کرکٹرز کو بینک سے خالی ہاتھ ہی لوٹنا پڑا تھا ۔

متعلقہ عنوان :