ایرانی نیول چیف سمیت 11 عہدیدار شام میں ہلاک

ہلاک ہونے والوں میں جنرل عہدے کے افسربھی شامل،تدفین کردی گئی،ایرانی میڈیا

بدھ 9 دسمبر 2015 18:18

ایرانی نیول چیف سمیت 11 عہدیدار شام میں ہلاک

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 دسمبر۔2015ء شام کے شہر اللاذقیہ اور حلب شہروں میں باغیوں سے لڑتے ہوئے مزید گیارہ فوجی افسر اور سپاہی ہلاک ہو گئے ، باغیوں کے حملوں میں بشارالاسد پر جان فدا کرنے والوں میں جنرل کے عہدے کے افسر بھی شامل ہیں جن میں نیول چیف میجر جنرل ستار محمودی کا نام بھی بتایا جا رہا ہے،ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق میجر جنرل ستار محمودی مغربی شام کے اللاذقیہ شہر میں حکومت نواز فورسز کی عسکری رہ نمائی پر مامور تھے وہ پاسداران انقلاب کے بوشھر کے علاقے کے سربراہ بھی تھے۔

ماضی میں وہ ایران کے پانچویں بحری بیڑے کے کمانڈر کے طورپر بھی خدمات انجام دیتے رہے ، انہیں عسکری امور مہارت کی بدولت شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑنے والے جنگجوؤں کی تربیت کے لیے بھیجا گیا تھا،ادھر ایران کی ایک دوسری خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاسداران انقلاب کے ’’کربلا‘‘ بریگیڈ کے سربراہ جنرل محمد حسین بابائی کے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حب میں ایران کے چار افسر ہلاک ہو گئے ان کی شناخت مصطفیٰ محرم علی مرادخانی، مصطفیٰ شیخ الاسلامی، روح اﷲ صحرائی اور عبدالرحیم فیروز آبادی کے نام سے کی گئی ہے،ایرانی پریس کے مطابق پاسداران انقلاب کی ایلیٹ فورس سے سربراہ جنرل حبیب روحی کو بھی حلب میں قتل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جنرل روحی ایران کے ضلع کیلان کے شوکام قصبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے ہمراہ ایک شیعہ مبلغ سید اصغر جرغندی اور احسان فتحی بھی ہلاک ہو گئے۔ یہ دونوں پاسداران انقلاب کے مجتبیٰ بریگیڈ میں شامل تھے۔رواں ہفتے کے دوران ایران کے ضلع فارس سے تعلق رکھنے والے بحریہ کے ایک سینیر افسر علی رضا قلی بور کو تہران میں سپرد خاک کیا گیا۔