ممبئی حملہ کیس ، گواہ نے ا جمل قصاب کے زندہ ہونے کا انکشاف کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 10 دسمبر 2015 13:42

ممبئی حملہ کیس ، گواہ نے ا جمل قصاب کے زندہ ہونے کا انکشاف کر دیا

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 10 دسمبر 2015ء) :26/11ممبئی حملوں کے سلسلے میں پراسیکیوشن کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب کیس کے گواہ نے بیان دیا کہ ممبئی حملوں کا حملہ آور اجمل قصاب ، جسے زندہ پکڑ کر پھانسی دے دی گئی تھی، زندہ ہے۔ فرید کورٹ کے پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر مدثر لکھوی نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کو بتایا کہ اجمل قصاب زندہ ہے اور وہ اسکے اسکول میں زیر تعلیم رہا ہے۔

ہیڈ ماسٹر نے اجمل کسب کے اسکول میں پیریڈ کے دوران موجودگی کا ریکارڈ پیش کرنے کی بھی پیشکش کی۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن اس کا پوری طرح جائزہ لینے میں ناکام رہی ہے۔حکام نے بتایا کہ ہیڈ ماسٹر کا تعلق ذکی الرحمان لکھوی کے آبائی علاقہ سے ہے جس کے تحت عین ممکن ہے کہ ہیڈ ماسٹر نے یہ بیان کسی کے دباﺅ میں آ کر دیا ہو۔

(جاری ہے)

گذشتہ برس مئی میں ہیڈ ماسٹر نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ قصاب زندہ ہے۔

پراسیکیوشن نے گواہ کے بیان کا جائزہ لینے کے لیے ہیڈ ماسٹر کو طلب کیا لیکن ہیڈ ماسٹر اپنے گذشتہ بیان پر قائم رہا۔البتہ ہیڈ ماسٹر نے قصاب کے بھارت میں پھانسی چڑھنے سے متعلق لاعلمی کا اظہارکیا جبکہ یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے فرید کوٹ میں تعلیم حاصل کرنے والا قصاب بھی وہی ہے جس کو پھانسی دینے کا دعویٰ بھارت نے کیا ہے۔ہیڈ ماسٹر نے اس سے قبل اپنے بیان میں یہ بھی پیشکش کی تھی کہ اگر ضرورت پرے تو قصاب کو عدالت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

کیس کی مزید سماعت کو سولہ دسمبر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی حملہ کیس کا ملزم ذکی الرحمان لکھوی ضمانت پر رہا ہے اور نامعلوم مقام پر مقیم ہے۔ پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان میں ممبئی حملہ کیس میں مزید اور مﺅثر پیش رفت کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن ایسے میں ہیڈ ماسٹر کا اجمل قصاب کے زندہ ہونے کا انکشاف نہایت شرمندگی کا سبب بنا۔

متعلقہ عنوان :