ایرانی فوج نے پاکستانی شیعہ نوجوانوں کو بھرتی کرنا شروع کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 11 دسمبر 2015 13:53

ایرانی فوج نے پاکستانی شیعہ نوجوانوں کو بھرتی کرنا شروع کر دیا

بیروت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 11 دسمبر 2015ء) : ایرانی فوج نے پاکستانی شیعہ نوجوانوں کو بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایرانی فوج نے شام میں جنگ کے لیے منتخب دستوں میں پاکستانی شیعہ نوجوانوں کو بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایرانی حکام کے ذرائع کے مطابق دمشق میں حضرت فاطمہ کی صاحبزادی کی آخری آرام گاہ کی حفاظت کرتے ہوئے دو شیعہ نوجوانوں نے اپنی زندگی کی بازی ہار دی جس کے بعد ایرانی حکام نے یہ موقف اپنایا کہ شیعہ نوجوان اس جنگ میں زیادہ پھرتی اور دلیری کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کے تحت ایرانی فوج نے شیعہ نوجوانوں کی بھرتیاں شروع کر دی ہیں۔

ایرانی حکام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شام میں سینکڑوں پاکستانی شیعہ فوجی موجود ہیں جب میں سے متعدد کوحضرت فاطمہ کے مقبرے کی حفاظت کے لیے تعین کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی فوج کی شیعہ نوجوانوں کی بھرتی نے شام کی گذشتہ چار سال کی سول جنگ کو ایک نئی شکل دے دی ہے جس کے تحت فرقہ واریت کی بنا پر مسلم امہ میں تفریق کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ ایرانی فوج میں بھرتی ہونے والے اس گروپ کا تعلق زینبیا سے ہے جنہوں نے اپنی شناخت کے لیے ایک الگ لوگو تشکیل دیا ہے ، اور یہ لوگو (علامت) حذب اللہ سے مماثلت بھی رکھتا ہے۔

اس گروپ نے سوشل میڈیا پر اپنے الحاق سے متعلق کھل کر بیان کیا ہے ۔ تاہم ایرانی فوج کے اس اقدام کو فرقہ واریت کو فروغ دینے پر ناپسند کیا جا رہا ہے۔ فیس بک پر دئے گئے ایک اشتہار میں18سے35 سال کی عمر کے نوجوانوں کو شام میں جنگ لڑنے کی پیشکش کی گئی ہے جس کے بعد منتخب شیعہ نوجوانوں کو پینتالیس دن کی ملٹری ٹریننگ بھی دی جائے گی، اشتہار کے مطابق شیعہ فوجیوں کو شام میں چھ ماہ کی ٹریننگ کے ساتھ ماہانہ ایک لاکھ بیس روپے بطور تنخواہ اور ہر تین ماہ بعد پندرہ دن کی چھٹی بھی دی جائے گی۔ فوجی کی دوران جنگ ہلاکت پر اسکے بچوں کو مفت تعلیم اور اہل خانہ کو ہر سال ایران کا دورہ کروایا جائے گا۔ اشتہار میں دئے گئے نمبر پر خبر ایجنسی نے رابطہ بھی کیا لیکن کسی نے نہیں اٹھایا.

متعلقہ عنوان :