جرمنی میں آنے والے دس لاکھ سے زائد مہاجرین کو پناہ دینے کے باعث جرمن حکومت کو سالانہ ساٹھ بلین ڈالر اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے جس کے جرمن معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے‘ماہرین معاشیات
عمر جمشید ہفتہ 12 دسمبر 2015 15:09
برلن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔12 دسمبر۔2015ء) ماہرین معاشیات کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں آنے والے دس لاکھ سے زائد مہاجرین کو پناہ دینے کے باعث جرمن حکومت کو سالانہ ساٹھ بلین ڈالر اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے اور جرمن معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔یہ اعداد و شمار معاشیات پر جرمنی کے سب سے مستند تحقیقی ادارے کیِل انسٹیٹیوٹ فار ورلڈ اکنامکس (آئی ایف ڈبلیو) کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔
ماہرین نے اس پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ برسوں کے دوران تارکین وطن پر25 اور55 بلین یورو کے درمیان اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔تحقیق کے مصنف ماتھیاس لیوکے نے مہاجرین کی تعداد اور ان کے جرمن روزگار کی منڈیوں میں انضمام کی رفتار کے حوالے سے دیے گئے اعداد و شمار کے غیر حتمی اور غیر یقینی ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔(جاری ہے)
لیوکے کا کہنا ہے کہ اگرچہ تحقیق میں پیش کیے گئے اخراجات بہت بھاری ہیں، تاہم یہ رقم مجموعی قومی پیدوار کے دو فیصد سے کم ہونے کے باعث قابل برداشت سمجھی جا سکتی ہے۔
ادارے کے محققین نے یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ 2018ء کے بعد جرمنی آنے والے تارکین وطن کی سالانہ تعداد اس سال کی تعداد، یعنی دس لاکھ سے کم ہو کر 360000 ہو جائے گی۔ تعداد میں کمی کے بعد سالانہ اخراجات بھی کم ہو کر25 بلین یورو ہو جائیں گے۔تحقیق کی بنیاد اس مفروضے پر رکھی گئی ہے کہ جرمنی آنے والے پناہ گزینوں میں سے30فیصد اپنے وطن واپس لوٹ جائیں گے اور20 فیصد افراد کو نوکری تلاش کرنے میں دشواری پیش آئے گی۔اس سے قبل سامنے والے دیگر تحقیقی جائزوں کے برعکس اس تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ مہاجرین کی آمد سے جرمنی کی معیشت پر کوئی مثبت اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق معاشی طلب میں اضافہ کے ساتھ ساتھ معاشرتی اخراجات میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہے۔دوسرے ماہرین کی رائے میں شام اور دیگر شورش زدہ ممالک سے جرمنی آنے والے مہاجرین کی اکثریت چونکہ نوجوانوں کی ہے، جب کہ جرمن شہریوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے تارکین وطن کی آمد سے جرمنی کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
مدینہ منورہ سمیت متعدد سعودی شہروں میں طوفانی بارش کے بعد سیلابی صورتحال
-
آئندہ توہین عدالت پر جیل بھیجیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ پر ہزاروں ڈالر کا جرمانہ
-
کینیڈا میں خالصتان تحریک شدت اختیارکرگئی
-
سعودی کابینہ نے پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی تعاون کے معاہدے کی منظوری دے دی
-
منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
-
اقوام متحدہ کا امریکی جامعات کے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر اظہار تشویش
-
بھارت،ویو کے باعث کلاس روم کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا گیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.